غزہ میں اسپتال خاص نشانہ، ایمبولینسز بھی نہ بچیں، خان یونس میں رہائشی عمارتیں اور نصیرات میں مسجد ملبے کا ڈھیر بن گئی، 24 گھنٹے میں مزید 302 شہادتیں ہوئیں جس کے بعد مجموعی تعداد 8 ہزار سے بھی تجاوز کرگئیں، 20 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔ شہداء میں 3 ہزار 342 بچے اور 2 ہزار 62 خواتین شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کنکریٹ میں دبے سیکڑوں فلسطینیوں کے زندہ بچنے کی امیدیں کم ہونے لگیں، 36 گھنٹے بعد انٹرنیٹ سروس جزوی بحال ہوگئی، صہیونی فوج درندگی کی تمام حدیں پار کرگئی، شہید کا جسد خاکی گاڑی سے باندھ کر بے حرمتی کی، جس کی ویڈیو بھی سامنے آگئی۔
القسام بریگیڈ نے غزہ میں اسرائیل کی دراندازی کی کوشش پر منہ توڑ جواب دیا، حملہ پسپا کردیا، بکتر بند گاڑی میزائل سے تباہ کردی، بشارت جنکشن میں فوجی اہلکار گاڑیاں چھوڑ کر بھاگ نکلے، کئی شہر بھی راکٹوں سے نشانہ بنائے۔
ترجمان نے کہا کہ افسانوی تصورات بیچنے کا وقت گزر چکا، اسرائیل کا غرور دفن ہوگیا، عالمی برادری امداد بھجوائے۔
فلسطینی ہیکرز بھی ایکشن میں آگئے، اسرائیلی ٹی وی کی نشریات روک کر نغمہ چلادیا۔
فلسطینی وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملے میں 2 ہزار طلباء شہید ہوئے، اسرائیلی بمباری سے محکمہ تعلیم کے 70 ملازموں نے بھی جام شہادت نوش کیا، اسرائیلی حملوں میں 200 کے قریب اسکول تباہ ہوئے۔
حکام کے مطابق شہداء میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید 302 فلسطینی شہید ہوگئے، جس کے بعد مجموعی تعداد 8 ہزار 5 تک پہنچ گئی، شہداء میں 3 ہزار 342 بچے اور 2 ہزار 62 خواتین شامل ہیں، 20 ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ناکامیوں پر بوکھلاہٹ کے شکار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اپنی ہی فوج پر برس پڑے، خفیہ اداروں کو بھی ذمہ دار قرار دیدیا، وزراء، اتحادیوں اور اپوزیشن کی تنقید پر یوٹرن لے کر ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا، غلطی تسلیم کرکے معافی بھی مانگ لی۔
خونریزی کیخلاف عوام نے اسرائیلی وزیراعظم کی رہائش گاہ پر مظاہرہ کیا، پالیسیوں پر شدید تنقید بھی کی۔
دوسری جانب امریکا اور اسرائیل کی جنگی تیاریوں کے بعد ایران بھی سرگرم ہوگیا، مشقیں شروع کردیں۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت ریڈ لائن عبور کرچکی، دوسروں کو درس دینے والا امریکا خود تل ابیب کی پشت پناہی کررہا ہے، کوئی بھی ایکشن لینے پر مجبور ہوں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران جنگ پھیلانا نہیں چاہتا، اگر اسرائیل نے کچھ کیا تو جواب دیں گے، ایران کا حماس کے حملے سے تعلق کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔
دوسری جانب حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی لبنان کی سرحد پر اسرائیلی ڈرون مار گرایا، اسرائیلی ڈرون تباہ ہونے کے بعد اپنے علاقے میں گرا۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے امریکی صدر جو بائیڈن کو فون کیا، دونوں رہنماؤں کا اسرائیل حماس جنگ پر تبادلہ خیال ہوا۔
فرانسیسی وزارت خارجہ نے نے بھی اسرائیل سے فوری طور پر فلسطینیوں کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کردیا۔ کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کے تحفظ کیلئے اقدامات کرے، مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہیں۔
اس سے قبل ہفتہ کی رات بھی اسپتال، مسجد اور رہائشی مکانات نشانہ بنے، خان یونس میں طموس خاندان کی خواتین اور بچے شہید ہوگئے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق نصیرات میں مسجد پر بم گرایا گیا، انڈونشین اسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں فلسطین کے شہداء کی تعداد 7 ہزار 700 سے بڑھ گئی جبکہ 19 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
نصیرات میں مسجد پر حملے کے نتیجے میں 12 نمازی شہید ہوگئے جبکہ غزہ کے علاقے مُغراقہ میں درجنوں رہائشی عمارتیں بمباری سے تباہ ہوگئیں، انڈونیشین اسپتال کے احاطے پر بھی بم گرائے گئے۔
رات کی تاریکی میں اسرائیلی فوج نے بیت حانون میں ایک بار پھر در اندازی کی کوشش کی جس پر القسام بریگیڈ نے منہ توڑ جواب دیا اور صہیونی فوج کا حملہ پسپا کردیا، غزہ کی حدود میں داخل ہونے والی بکتربندی گاڑی کو میزائل سے اڑا دیا۔
القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ کہتے ہیں کہ ناقابل تسخیر فوج اور جدید ترین ٹیکنالوجی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، دنیا کو بتا دیا کہ اسرائیل کو شکست دی جاسکتی ہے۔
ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ عسکری امداد نہیں چاہیے، کم از کم غزہ کے عوام تک امداد پہنچانے کی کوشش کریں۔
غزہ کا دنیا کے ساتھ رابطہ دوبارہ جڑ گیا ہے اور انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس بحال ہونے لگی ہے۔
فلسطینی ٹیلی کام کمپنی پیل ٹیل نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ شہر کے اندربمباری سے فائبر آپٹکس کی لائنیں تباہ ہوئی تھیں، ان کی ٹیم بحالی کے کاموں میں مصروف ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے دیکھتے رہیں سماء نیوز لائیو