پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی صحت کے حوالے سے پھیلائی جانے والی افواہوں کو مسترد کردیا ۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا معمول کا چیک اپ ہوا ہے اور وہ بالکل ٹھیک ہیں، انہیں سحری نہ دینے یا عبادت سے روکنے کی باتیں بے بنیاد ہیں، ان میں کوئی صداقت نہیں۔
سلمان اکرم راجہ نے پارٹی کے اندرونی معاملات اور سیاسی حکمت عملی پر بھی بات کی اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ لیڈرشپ پر حملہ کرنے والے بھگوڑے ہیں جو عوام میں اپنی جگہ بنانے کے لیے ایسا کرتے ہیں، انہیں پارٹی سے کوئی شکایت نہیں اور انہوں نے آگے کے لائحہ عمل پر ہدایات دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیل کے معاملات کے لیے بانی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے چوہدری ظہیر عباس کو اپنا وکیل مقرر کیا ہے جبکہ فیصل چوہدری کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تمام پٹیشنز چوہدری ظہیر کے سپرد کریں۔
سلمان اکرم راجہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ لوگوں نے وکالت کے ذریعے اپنا سیاسی قد بڑھانے کی کوشش کی لیکن بانی جسے ذمہ داری دیں، وہی سیاست کرے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ نیاز اللہ نیازی کو بانی پی ٹی آئی کا ترجمان مقرر کیا گیا ہے جبکہ بشریٰ بی بی نے اپنے چار فوکل پرسنز کا تقرر کیا ہے۔
اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس پر بات ہوئی لیکن پوری تفصیل نہیں بتاؤں گا، ہم مولانا فضل الرحمٰن کی عزت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وہ اتحاد میں شامل ہوں، بانی نے مولانا کے حوالے سے کچھ ہدایات دی ہیں جو میں ان تک پہنچاؤں گا۔
سلمان اکرم راجہ نے بیرسٹر سیف کے حالیہ بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شیخ وقاص اکرم کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان سے پوچھیں کہ ایسا بیان کیوں دیا گیا۔