وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے مائننگ کے شعبے کو جدید خطوط پر ترقی دینے کے لیے اپنی مائننگ کمپنی قائم کر لی ہے، صوبائی ٹرانسمشن لائن بچھانے کا کام جاری ہے، جس سے صنعتوں کو سستی بجلی فراہم کی جائے گی۔ پشاور میں ٹریفک کے مسئلے کے حل کے لیے سات نئے انڈر پاسز جلد تعمیر کیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سے سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے وفد نے ملاقات کی ،اس موقع پر صوبائی کابینہ کے اراکین مینا خان آفریدی، عبد الکریم تورڈھیر اور محمد اسرار کے علاوہ محکمہ صنعت کے حکام بھی شریک ہوئے ،وفد نے وزیر اعلیٰ کو صوبے کے صنعتکاروں اور تاجروں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔
وزیر اعلیٰ نے صنعتکاروں کو یقین دہانی کرائی کہ ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا،وزیر اعلیٰ نے مقامی صنعتکاروں کو مائننگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ سرمایہ کاروں کو تمام سہولتیں فراہم کرنے کے لیے نیا قانون لایا جا رہا ہے، جس کے تحت ون ونڈو کے ذریعے تمام سہولتیں آن لائن فراہم کی جائیں گی۔
صوبے میں زیر تعمیر بجلی گھروں سے اگلے چند سالوں میں تقریباً 800 میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی،جو مقامی صنعتوں کو سستے نرخوں پر فراہم کی جائے گی،وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صنعت و تجارت کو ترقی دے کر ہی بے روزگاری پر قابو پایا جا سکتا ہے اور خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کے لیے ماحول مکمل طور پر سازگار ہے۔
صوبائی حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ تجارتی شعبے کو فروغ دینے کے لیے نئی لیز پالیسی بھی لائی جا رہی ہے وزیر اعلیٰ نے صوبائی ٹیکسوں میں بھی صنعتکاروں کو ریلیف دینے کا اعلان کیا وزیراعلیٰ نے صنعتکاروں اور تاجروں کے وفاق سے جڑے مسائل وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔