فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) نے ماہانہ 50 ہزار روپے تک کمانے والوں کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تردید کر دی۔
چھوٹے ملازمین اور کم آمدن والے کاروباری افراد کیلئے اچھی خبر سامنے آگئی ، ایف بی آر نے ماہانہ 50 ہزار روپے تک کمانے والوں کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تردید کر دی۔
رپورٹ کے مطابق سالانہ 6 لاکھ روپے تک کمانے والے پر انکم ٹیکس لگانے کی چہ میگوئیوں کا خاتمہ ہوگیا، ایف بی آر نے چھوٹے طبقے سے ٹیکس چھوٹ واپس لینے کی افواہوں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔
ایف بی آر کے وضاحتی بیان میں کہا گیا ماہانہ 50 ہزار روپے آمدن والوں سے ٹیکس استثنی واپس لینے سے متعلق کوئی پالیسی یا تجویز زیرغور نہیں اور عالمی بینک نے بھی ایسا کوئی مطالبہ نہیں کیا۔
ایف بی آر نے زرعی ٹیکس لگانے یا نہ لگانے پر اپنا مؤقف بھی کھول کر بیان کر دیا ، حکام کا کہنا ہے زراعت سے آمدن پر ٹیکس کا نفاذ صوبائی معاملہ ہے لیکن یہ بدقسمتی ہے کہ صوبے زرعی آمدن پر جائز ٹیکس وصول نہیں کر پا رہے۔
ٹیکس ریٹرنز کے حوالے سے بتایا گیا کہ فائلرز کی تعداد بڑھ کر انچاس لاکھ ہو چکی مگر یہ مقررہ ہدف سے کہیں کم ہے۔
ایف بی آر کے مطابق ملک میں 65 فیصد آبادی کی عمر 30 سال سے کم ہے جن میں پچاس فیصد خواتین ہیں ، 30 سے 40 فیصد آبادی کا روزگار زراعت سے وابستہ ہے ، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بمشکل دس فیصد ہے۔
حکام کے مطابق مزید ڈیڑھ کروڑ تک افراد ٹیکس ادا کریں تو ہی ٹیکس گیپ ختم کیا جا سکتا ہے۔