وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے تحریک انصاف کے بانی کو آرمی چیف کو خط لکھنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی خط نہیں بھیجتے یہ ایک پراپیگنڈہ ٹول ہے وہ فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ جو کر رہے ہیں یہ ایک قومی سطح کا جرم ہے ۔
وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے سماء نیوز کے پروگرام ’ ریڈ لائن‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے نئے انتخابات کا مطالبہ کرنے میں کیاحرج ہے؟ اپوزیشن یہ باتیں نہیں کرے گی تو کیا کرے گی؟ ہمیں اپوزیشن کی باتوں پر پریشان نہیں ہونا چاہیے، فضل الرحمان کے ساتھ ملتے رہنا اور رہنمائی لیتے رہنا چاہیے، ہم فضل الرحمان سے گزارش کرتے ہیں تو وہ ہمدردانہ غور کرتے ہیں۔
راناثناء اللہ کا کہناتھا کہ ملکی معاملات پر حکومت اور اپوزیشن کو بیٹھ کر فیصلے کرنے چاہئیں، نواز شریف کا ایم پی ایز کے بعدایم این ایز سے بھی ملاقات کا ارادہ ہے، ہم گورنر ہاؤس گئے تھے،ان کے اعتراضات دور کرنے کا فیصلہ کیا گیا، گورنر پنجاب اور ان کے اعتراضات درست تھے،اعتراضات دور کیے، وزیراعظم نے پیپلزپارٹی سے بات چیت کیلئے کمیٹی بنائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی خط نہیں لکھ رہے بلکہ فوج کونشانہ بنارہےہیں، بانی پی ٹی آئی خط نہیں بھیجتے،یہ پروپیگنڈاٹول ہے، بانی پی ٹی آئی فوج کوبدنام کرنےکی کوشش کررہےہیں،ایسی حرکتوں سے یہ عوام اور فوج میں دوریاں پیدا نہیں کر سکیں گے، ان کیلئے بھی اس چیز کے اچھے اثرات نہیں ہوں گے، یہ جوکررہےہیں،یہ ایک قومی سطح کاجرم ہے۔
ان کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے باضابطہ رابطوں کی بات غلط ہے، اسٹیبلشمنٹ کاپی ٹی آئی کےساتھ کبھی رابطہ نہیں ہوا، پی ٹی آئی سیاسی جماعتوں سےبات کرے،اتحاد بنانا ہے تو بنائے، راستہ یہیں سے نکلےگا،باقی پی ٹی آئی کیلئےکوئی راستہ نہیں، پی ٹی آئی نے زور لگا کر دیکھ لیا،باقی زورآزمائی کرنا چاہتے ہیں تو کریں۔