اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری پر احتجاج پر درج مقدمہ کے 10 مجرمان کی سزا معطل کردی۔
جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے سزا معطلی آرڈر جاری کردیا، عدالت نے مجرمان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 25 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
فیصلے کے مطابق ایف آئی آر کے مطابق ملزمان پر فیض آباد میں پولیس پر حملے اور پولیس چوکی جلانے کا الزام ہے، ریکارڈ کے مطابق کوئی ایک بھی ملزم جائے وقوعہ سے گرفتار نہیں کیا گیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکیل کے مطابق دہشتگردی کی دفعات سے بری کر دیا گیا اور چھوٹی سزائیں دی گئیں، اپیل کنندگان کے وکیل نے سزائیں معطل کرنے کی استدعا کی۔ پراسیکیوٹر کے مطابق ٹرائل کورٹ نے سی سی ٹی وی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر سزا سنائی، پراسیکیوٹر نے مجرمان کی سزا معطل کرنے کی وکیل کی استدعا کی مخالفت کی۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چارج شیٹ کے مطابق سزا پانے والے دس میں سے پانچ مجرمان افغان شہری ہیں، عدالت نے ملزمان اپنی شہریت کی تصدیق کیلئے اصل شناختی کارڈز ڈپٹی رجسٹرار کو جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ افغان شہری ہونے کی صورت میں ڈپٹی رجسٹرار شناخت کے دستاویزات اپنےپاس رکھ لیں، تمام اپیل کنندگان کو ہر سماعت پر عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے22 نومبر2024 کوملزمان کو مجموعی طورپر5 سال 10ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔