سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا کچھ نہیں بنے گا، پی ٹی آئی کے مطالبات پر کمیشن بننا چاہیے مگر نہیں بنے گا۔
سماء کے پروگرام ’ ندیم ملک لائیو ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سنییٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا کچھ نہیں بنے گا، پی ٹی آئی کے مطالبات پر کمیشن بننا چاہیے مگر نہیں بنے گا کیونکہ جب 9 مئی اور 26 نومبر کے کمیشن کی بات ہوگی تو حکومت کہے گی کہ آپ 2014 سے شروع کریں جب سے آپ مسلط ہوئے اور اسی طرح ماضی کے معاملات پر کمیشن کا مطالبہ ہوگا، اسی لیے میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ یہ مذاکرات رک جائیں گے۔
سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے لوگوں کا ایک ہی ہدف ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں رہیں اور جب دونوں کا ایک ہی ہدف ہوگا تو بیچ میں مذاکرات کون کرے ؟، نیک نیت آدمی اس میں کون ہوگا؟ تحریک انصاف ایم کیو ایم پاکستان کی طرح پی ٹی آئی کمپرومائزڈ پاکستان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر، فواد چوہدری اور انکے بھائی فیصل چوہدری جیسے لوگ نہیں چاہتے کہ عمران خان جیل میں رہیں جبکہ باقی لوگوں کا ہدف انہیں جیل میں رکھنا ہے اور اسی لیے وہ ان جیسے لوگوں کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور ریاست اور سیاست کے مزے لوٹ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری گزارش یہ ہے کہ یہ کھیل بند کریں کیونکہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور جو ٹائم لائن انہوں نے پکڑی ہے اس میں پاکستان کے لئے اچھی خبریں آنی ہیں اور ایسی خبروں ہوں گی جن سے پی ٹی آئی کو مایوسی ہوگی۔
سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ حکومت کے مبینہ اسکینڈل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر آج یہ ظلم و بربریت سے یہ بھی کرلیتے ہیں تو ان پر 190 ملین پاؤنڈ جیسا کیس بنے گا، گاڑیوں کا اسکینڈل میں نے بتایا تھا، وہ اسکینڈل بلیک اینڈ وائٹ ہے، میں نے اس پر سوال اٹھائے ہیں اور وزیروں کو بھی فون کیے ہیں، میری کمیٹی کے لوگوں نے بھی وزیروں کو فون کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے بس سے باہر ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہزار گاڑیوں والا اسکینڈل حکومت کے خلاف بڑا واضح کیس ہے، اس میں اخبارات میں کوئی اشتہار نہیں دیا گیا، کوئی مقابلہ نہیں ہے، جن گاڑیوں میں پاکستانی حکومت کو فائدہ ہو رہا تھا ان کو ڈراپ کیا گیا، ٹیکنیکل کمیٹی نے اس کا جائزہ لیا لیکن انہیں یہ نہیں پتا کہ وہ گدھا خرید رہے ہیں یا گھوڑا خرید رہے ہیں، آج جب کمیٹی میں سوال اٹھائے گئے تو مسلم لیگ ن کے لوگ بھی حوصلہ افزائی کر رہے تھے کہ بالکل ان کی خریداری کو روکیں۔
بیرسٹر عقیل کا موقف
پروگرام کے دوران مشیر قانون بیرسٹر عقیل نے فیصل واوڈا کی گفتگو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ واواڈ حکومت پر الزام عائد نہیں کررہے، میں نے ابھی یہ چیزیں دیکھی نہیں ہیں اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) کی گاڑیوں سے متعلق ہماری بات ہوئی ہے۔