اتحادی حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے مطالبات پر قانونی طور پر جواب دینے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
بدھ کے روز نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن کے مطالبات پر قانونی طور پر جواب دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کے دوران 9 مئی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہ ہوسکا۔
تاہم، اسپیکر چیمبر میں ہونے والے اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قانونی نکات پر بریفنگ دی اور جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے معاملے پر رائے کمیٹی کے سامنے رکھ دی۔
عرفان صدیقی کی گفتگو
ترجمان حکومتی کمیٹی عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس میں یہ طے ہوا ہے کہ 28 جنوری کو انشاءاللہ ہم اپنا تحریری جواب ان کے ( اپوزیشن ) کے حوالے کریں گے اور کمیشن نہ بننے اور بننے کا سوال ابھی ہم نے طے نہیں کیا اسی لیے ٹیلیبریشنز ہو رہی ہیں۔
سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ کل مذاکراتی کمیٹی کا دوبارہ اجلاس ہوگا، تفصیل سے مشاورت ہوئی ہے، اجلاس میں اپوزیشن کے مطالبات کا جواب تیار کیا جائے گا اور قانونی طور پر جواب دیا جائے گا۔
اعجاز الحق کی گفتگو
اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مذاکراتی کمیٹی کے رکن اعجازالحق کا کہنا تھا کہ میٹنگ میں ان کے خط پر غور کیا ہے اور قانونی معاملات کو دیکھا ہے، امید ہے کہ 7 ورکنگ ڈیز ختم ہوں گے تو میٹنگ بلالی جائے گی۔
اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ جواب ابھی تیار نہیں ہوا ، جواب کے پراسس میں ہیں، ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، جتنی باتیں لکھی ہیں ،اس کا ایک ایک پہلو دیکھا جارہا ہے۔
ذرائع کا دعویٰ
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے آج کے اجلاس میں وزیر اعلی ٰخیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے 9 مئی سے متعلق بیان کو جواب کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور 9 مئی کے واقعات میں پی ٹی آئی ارکان کا ملوث ہونا تسلیم کر چکے ہیں اور حکومتی کمیٹی ان کے اعترافی بیان کو جواب کا حصہ بنائے گی۔
حکومتی ارکان نے دونوں مذاکراتی کمیٹیوں کا اگلا اجلاس 28 جنوری کو بلانے پر اتفاق کیا ہے اور ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی قانونی مشورے کی روشنی میں حکمت عملی بنائے گی۔
بیرسٹر گوہر کی گفتگو
دوسری جانب پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عدالتی کمیشن بنانے پر پیشرفت نہ ہوئی تو مذاکرات کا چوتھا دور نہیں ہوگا ۔
اپنی گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ تین میٹنگ ہوئی ہیں اس میں ساری ڈسکشن ہوئی ہے ، حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے ان رائٹنگ مانگا اور ان رائٹنگ ہم دے چکے ہیں ۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عمران خان کی یہی ہدایت ہے کہ اگر پیش رفت ہو جاتی ہے کمیشن پر تو پھر چوتھی میٹنگ کی طرف ہم جائیں گے اگر نہیں ہو رہی تو ’ دیٹ از ‘۔