برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے امریکی صدر جوبائیڈن سے سزا معافی کی اپیل کردی ہے۔
برطانوی میڈیا کی جانب سے کیے گئے دعوے کے مطابق ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے اپنی اپیل میں امریکی صدر جوبائیڈن سے کہا ہے کہ ’ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے سے پہلے سزا معاف کردیں ‘۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی جانب سے 76,500 الفاظ پر مشتمل ڈوزیئر بھی پیش کیا گیا ہے۔
اپنے وکیل کلائیو اسٹافورڈ کے ذریعے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے بتایا کہ نئے شواہد سامنے آنے کے بعد امید ہے مجھے رہا کر دیا جائے گا جن سے میری بے گناہی ثابت ہوسکتی ہے۔
اپنے بیان میں عافیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ ناانصافی کا شکار ہوں اور ہر دن اذیت سے گزار رہی ہوں جو آسان نہیں ہے لیکن ان شاء اللہ ایک دن میں اس عذاب سے آزاد ہوجاؤں گی۔
دوسری جانب عافیہ کے وکیل کلائیو اسٹافورڈ بھی صدارتی معافی کے لیے پرامید ہیں۔
جوبائيڈن کے دور صدارت کا کل آخری روز ہے اور 20 جنوری بروز پیر نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی صدر بائیڈن اپنے بیٹے سمیت 39 افراد کو صدارتی معافی دے چکے ہیں۔
52 سالہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو القاعدہ کی قیادت سے مبینہ روابط اور 2010 میں افغانستان میں ایف بی آئی ایجنٹ کو قتل کرنے کی کوشش کے الزام میں 86 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور وہ 2010 سے امریکا میں قید ہیں۔