وزیر دفاع خواجہ آصف کہتے ہیں کہ بانی پی ٹی کیخلاف فیصلہ ان کیلئے شرم اور حیا کا مقام ہے، بانی پی ٹی آئی نو سر باز اور فراڈیہ ہے، چور دروازے سے اقتدار میں آنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کہتے ہیں کہ ہمارے خلاف چور ڈاکو کے نعرے لگائے جارہے تھے، حکومتی اکاؤنٹ میں آنے والا پیسہ ملک ریاض کے اکاونٹ میں ڈالا گیا، 190 ملین پاؤنڈ پاکستانی عوام کا پیسہ تھا، ثاقب نثار کے دور میں یہ سارا کچھ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ القادر کوئی یونیورسٹی نہیں، ایچ ای سی سے منظور نہیں ہے، القادر یونیورسٹی میں کوئی روحانیت نہیں پڑھائی جاتی، تقریباً 450 کنال زمین ہے، بانی اور ان کی اہلیہ ٹرسٹی ہیں، اس جعلی یونیورسٹی میں 400 سے زائد بچے نہیں ہیں، غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے کہ یہ سرکاری یونیورسٹی ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ این سی اے نے تحقیقات کے بعد حسن نواز کو کلین چٹ دی تھی، ملک ریاض کو فائدہ ملا ہوا ہے اس لئے پاکستان نہیں آتے، ایک سوال ہے سرکاری پیسہ ملک ریاض کے اکاونٹ میں کیوں گیا؟، یونیورسٹی کو کسی اور یونیورسٹی کے ساتھ الحاق کیا ہوا ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ کابینہ میں بند لفافہ کیوں لہرایا گیا؟، کابینہ ممبران نے پوچھا کیا ہے کہا گیا منظوری دو، سیاست میں جھوٹ سچ بنانے کا سلسلہ ختم ہونا چاہئے، فیصلہ ان کیلئے شرم اور حیا کا مقام ہے، بانی پی ٹی آئی نے پاکستان کے عوام کے ساتھ ظلم کیا ہے، بانی پی ٹی آئی نو سر باز اور فراڈیہ ہے، چور دروازے سے اقتدار میں آنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹو آرڈر سے رہائی کی ڈیمانڈ ہے مگر یہ نہیں ہوسکتا، مذاکرات کے حوالے سے میں بہت بدنام ہوں اور نہیں ہونا چاہتا۔