یونان کشتی حادثے کی تفتیش میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، ایف آئی اے کے 32 اہلکاروں کو مشتبہ قرار دیدیا گیا، مشتبہ افراد کے نام پی این آئی ایل میں شامل کرنے کیلئے بھجوادیئے گئے۔
یونان کشتی حادثے تفتیش میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے جس میں ایف آئی اے کے 32 اہلکاروں کو مشتبہ قرار دیکر ان کے نام پی این آئی ایل لسٹ میں شامل کردیئے گئے ہیں۔
ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر سے جاری مراسلے میں انسپکٹر سے لیکر ہیڈ کانسٹیبل تک 32 اہلکاروں کو یونان کشتی حادثے کا مبینہ طور پر ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
مراسلے کے مطابق مشتبہ اہلکاروں میں فیصل آباد ایئرپورٹ سے 2 سب انسپکٹرز زبیر اشرف باجوہ اور شمائلہ سلیم، ہیڈ کانسٹیبل عدنان راشد، محمد رضوان اور رحمان بشیر شامل ہیں جبکہ ایف سی منیب رحمان، شہزاد، راشد توقیر، ہارون مسیح، عمران، ارسلان سلیم، ظہیرالحسن، زین اقبال، ذیشان خالد، آصف نواز، انیلہ کوثر، شہربانو اور آصف نواز کا تعلق بھی فیصل آباد ایئرپورٹ سے ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیالکوٹ ایئرپورٹ سے انسپکٹر زیبا مرزا، ہیڈ کانسٹیبلز عقیل اور عثمان بھی مشتبہ اہلکاروں میں شامل ہیں، لاہور ایئر پورٹ سے انسپکٹر میمونہ حمید اور ہیڈ کانسٹیبل زبیر جبکہ اسلام آباد ایئرپورٹ سے انسپکٹر ملک سلیم اور ہیڈ کانسٹیبل محمد عاشق کو بھی مشتبہ قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کوئٹہ ایئرپورٹ سے انسپکٹر زرتاشہ، سب انسپکٹر عبدالشکور، محمد اکرم، ہیڈ کانسٹیبلز رئیس اور نذیر احمد بھی مشتبہ اہلکاروں میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ یونان میں غیرقانونی تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے، جس میں پاکستانی بھی شامل تھے۔