پی سی بی نے چیمپئنز ٹرافی کی وجہ سے پی ایس ایل اپریل میں ایسے و قت میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے جب مالی اعتبار سے دنیا کی پرکشش انڈین پر یمیئر لیگ بھی شروع ہوچکی ہوگی۔
بھارت میں پیسے کی کشش کی وجہ سے دنیا کے لاتعداد عالمی شہرت یافتہ کھلاڑیوں نے معاہدے کر لیے ہیں اور چند بڑے ناموں کے علاوہ اکثر کھلاڑی اگلے سال 7اپریل سے شروع ہونے والی پی ایس ایل میں ایکشن میں دکھائی نہیں دیں گے یہاں تک کہ افغانستان، سری لنکا اور بنگلا دیش کے بڑے کھلاڑی بھی پیسے کی چکا چوند کے سبب بھار ت کے ٹورنامنٹ میں شریک ہونگے۔
پاکستان اور بھارت کی لیگز میں سب نمایاں فرق میڈیا رائٹس کی وجہ سے دکھائی دیتا ہے۔ آئی پی ایل کے 2022 سے 2027 تک کے نشریاتی حقوق 6.2ارب ڈالر ( 17کھرب 24ارب پاکستانی روپے) میں فروخت ہوئے ہیں تاہم ارب پتی بھارتی تاجر، بڑے بزنس ہاؤسز اور بالی وڈ اسٹارز کی شراکت کی وجہ سےآئی پی ایل کی برانڈویلیو 10 اعشاریہ 7ارب ڈالر (29کھرب 75ارب پاکستانی روپے)تک پہنچ گئی ہے ۔
اس کے مقابلے میں پی ایس ایل کے میڈیا رائٹس بھی بلندیوں کی جانب گئے۔ پی ایس ایل نے 2024 اور 2025 کے لیے6.3 ارب روپے کے اپنے میڈیا رائٹس ڈیل کو فروخت کیاتاہم میڈیا رائٹس میں پیشرفت کے باوجود پی ایس ایل کی برانڈ ویلیوکا تخمینہ 33کروڑ ڈالر (91ارب 77کروڑ پاکستانی روپے )کے لگ بھگ ہے ۔