امریکا کی معروف سپر ماڈل جی جی حدید اور بیلا حدید کو غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائی کیخلاف اور فلسطینیوں کی حمایت میں بولنے پر شدید تنقید کے بعد جان سے مارنے کی دھمکیوں کا بھی سامنا ہے۔
جی جی اور بیلا فلسطینی نژاد ریئل اسٹیٹ ڈیولپر محمد حدید کی بیٹیاں ہیں، جو جاری تنازعہ میں فلسطینیوں کے حقوق کی بھرپور حامی ہیں۔
ذرائع کے مطابق جی جی اور بیلا حدید کے خاندان کو جان سے مارنے کی دھمکیوں پر مشتمل لاتعداد فون کالز موصول ہوئیں، جس کے بعد وہ اپنے فون نمبرز تبدیل کرنے سمیت حفاظتی اقدامات کرنے پر مجبور ہوگئیں۔
اپنی بیٹیوں کو دھمکی آمیز فون کالز کے معاملے پر محمد حدید فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف آئی اے) کو شکایت کرنے پر غور کررہے ہیں تاکہ ذمہ دار افراد کو سراغ لگایا جاسکے۔
جی جی حدید کی جانب سے اپنے فلسطین کے حامی مؤقف کے باعث خاصی توجہ حاصل کی، جس کے بعد انہیں اسرائیلی پرستاروں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ جی جی حدید نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے حملے کے بعد فلسطینی اور اسرائیلی دونوں کی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا تھا۔
امریکا کی 28 سالہ ماڈل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مجھے فلسطینیوں کی جدوجہد اور اسرائیلی قبضے میں ان کی زندگی سے متعلق گہری ہمدردی ہے، انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فلسطینیوں کیلئے ان کی ہمدردی میں یہودی افراد کو نقصان پہنچانا شامل نہیں ہے۔
سپر ماڈل نے دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کی، جیسا کہ حماس نے کیا، انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ ان کارروائیوں سے فلسطینی مزاحمت کو یہود مخالف کے طور پر غلط شکل دیا جاسکتا ہے۔
اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر جی جی حدید س نے ایک اقتباس شیئر کیا، جس میں اس تصور کو ختم کیا گیا کہ اسرائیلی حکومت پر تنقید کرنا یہود دشمنی کے مترادف ہے۔
اس میں لکھا تھا کہ ’’اسرائیلی حکومت کے فلسطینیوں کے ساتھ سلوک کے بارے میں یہودیوں کی کوئی بات نہیں، اسرائیلی حکومت کی مذمت کرنا یہود مخالف نہیں اور فلسطینیوں کی حمایت حماس کی حمایت نہیں ہے۔
اسرائیل اور غزہ کے درمیان جاری حالیہ تنازع جو 7 اکتوبر کو غزہ اسرائیل سرحد پر حماس کے اچانک حملے سے بڑھ گیا، اس کے نتیجے میں دونوں طرف سے ہزاروں افراد کا جانی نقصان ہوا۔ ہلاکتوں کی تعداد افسوسناک طور پر ساڑھے 4 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔