وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ کسی مارچ یا دھرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کے حکم پرسو فیصد عملدرآمد کریں گے،نقصان کی ذمہ داری انہی پرہوگی جو دھاوا بولنے آرہے ہیں،اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں میں امن و امان کی ذمہ داری کےپی حکومت کی ہے،انھیں خود سوچنا چاہئے،وہاں اکتالیس جنازے اٹھے ہیں اور یہاں دھاوا بولنے آرہےہیں۔
انہوں نےکہا کہ اگر حالات خراب ہوتے ہیں تو اس کے ذمے دار وہ لوگ ہوں گے جو اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم توڑ کر آئیں گے،اگر روڈ بند نہ کریں تو ہم کیا کریں؟ میں تسلیم کرتا ہوں کہ نہ موبائل نہ روڈ اور نہ ہی کاروبار بند ہونا چاہیے۔
محسن نقوی نےمزید کہا کہ اسلام آباد میں کسی کو دھرنا اوراحتجاج کی اجازت نہیں،اگر انہوں نے دھاوا بولا تو میں واحد شخص ہوں گا جو کہے گا کہ مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں۔