مودی حکومت کی ہندوتوا پالیسیوں کے باعث ناگالینڈ میں سیاسی و معاشی بدحالی میں دھکیل دیا۔
بھارت میں ہندوتوا نظریے نےایسا ماحول پیدا کردیا ہےکہ جہاں مذہبی و لسانی اقلیتیں مشکلات میں گھری ہیں،اورناگا لینڈ بھی اسی عدم استحکام کا شکار ہے،شمال مشرقی بھارت میں واقع ناگا لینڈ کی سرحدیں بنگلہ دیش،میانمار، بھوٹان،چین اور نیپال سے ملتی ہیں، اور یہاں کی تقریباً اٹھاسی فیصد آبادی عیسائیت سے وابستہ ہے۔
مودی حکومت نےاقلیت مخالف پالیسیوں کےتحت ناگا لینڈ کو نظرانداز کیا، جس کے باعث یہ ریاست معاشی و سماجی تنزلی کا شکار ہو چکی ہے،اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے مطابق ناگا لینڈ کا انسانی ترقی کااشاریہ محض اعشاریہ چھ فیصد ہےاوراس کی سالانہ اقتصادی ترقی کی شرح صرف تین اعشاریہ دو پانچ فیصد ہے جو قومی اوسط سات فیصد سے کم ہے۔
دیہی انفراسٹرکچر کی کمی، صحت کی ناکافی سہولتیں، اور تعلیمی اداروں میں ڈراپ آؤٹ کی چالیس فیصد شرح نے حالات مزید خراب کر دیے ہیں۔