خیبرپختونخوا اسمبلی میں صوبائی وزراء کی مراعات میں اضافے کا ترمیمی بل منظور کرلیا گیا۔
پیر کو خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء کی تننخواہوں اور الاونسز ایکٹ میں ترمیم کا بل متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔
ترمیمی بل کے مطابق کابینہ کے ہر ممبر کو سرکاری گھر نہ ملنے پر دو لاکھ روپے ماہانہ کرائے کے مد میں ملیں گے جبکہ پشاور میں ذاتی گھر والے وزیروں کو بھی اب دو لاکھ روپے میں مل سکیں گے۔
وزراء کو سرکاری رہائش گاہوں کی تزئین و آرائش کے لیے ایک بار 10 لاکھ روپے ملیں گے اور وزراء تعزین آرائش فنڈز میں قالین، پردے، ائیرکنڈیشنر اور ریفریجٹر بھی خرید سکیں گے۔
وزراء عہدہ چھوڑنے کے بعد تمام خریدی گئی اشیاء محکمہ انتظامیہ کے حوالے کرنے کے پابند ہونگے۔
صوبائی اسمبلی نے صوبے کے شادی ہالوں کو رات 10 بجے بند کرنے کی قرارداد بھی منظور کرلی۔
پی ٹی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی مشتاق غنی کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کے مطابق ملک میں توانائی کے بحران کی وجہ سے شادی ہالوں کو دس بجے بند کرنے کا پابند بنایا جائے اور ڈپٹی کمشنرز کو سختی سے عملدرآمد کا پابند کیا جائے۔
ایوان کی جانب سے قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔
بعدازاں، خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس پیر 11 نومبر تک ملتوی کر دیا گیا۔