وفاقی حکومت نے چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 23 کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد میں اضافے کے لئے متحرک ہوگئی ہے۔ نجی بل کے بعد ججز کی تعداد میں اضافے کا سرکاری بل لایا جائے گا۔ قومی اسمبلی میں سرکاری بل جمعہ کو پیش کرنے کا امکان ہے۔ مجوزہ ترمیم کے مطابق سپریم کورٹ چیف جسٹس سمیت 23ججز پر مشتمل ہوگی۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ ججز کی تعداد میں اضافے سے متعلق بل منظوری کےلیے قومی اسمبلی اجلاس جمعہ تک ملتوی کیا گیا ہے، ترمیم شدہ شیڈول کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس آج ختم ہونا تھا۔
حکومت کا مؤقف ہے کہ ججز کی تعداد بڑھانے سے کسی جج پر غیر ضروری دباؤ میں کمی ہوگی، ججز کی بڑی تعداد فیصلوں میں متنوع آرا کا باعث بن سکتی ہیں اور پاکستان کی طرز پر عدالتی نظام رکھنے والے بہت سے ممالک میں ججز کی بڑی تعداد ہے، اس لیے ججز کی تعداد میں اضافے سے پاکستان میں بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ فیصلے سامنے آئیں گے۔
دوسری جانب پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں بھی ترمیم پر مشاورت جاری ہے، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں بھی ترمیم لانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد سے متعلق بل فوری پارلیمان میں پیش کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔