صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان اور روس میں اقتصادی تعاون بڑھانے کے بے پناہ امکانات ہیں۔
پیر کو صدر مملکت آصف علی زرداری سے روس کی فیڈرل کونسل کی اسپیکر ویلنٹینا ماٹویینکو کی قیادت میں پارلیمانی وفد نے ملاقات کی ہے جس کے دوران دونوں ممالک کے باہمی مفاد میں تجارت، کاروبار، سرمایہ کاری، زراعت اور توانائی کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
صدر مملکت نے عوام کے مابین روابط، اسکالرشپ پروگراموں کے ذریعے ثقافتی روابط مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات باہمی احترام، مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے مشترکہ عزم پر مبنی ہیں۔
آصف زرداری نے پاکستان میں روس کی جانب سے سرمایہ کاری بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ دونوں ممالک میں اقتصادی تعاون بڑھانے کے بے پناہ امکانات ہیں۔
صدر مملکت نے عَشق آباد کے دورے کے دوران صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ اپنی حالیہ خوشگوار بات چیت کا بھی ذکر کیا اور برکس کا رکن بننے کیلئے روس کی جانب سے پاکستان کی حمایت کی بھی درخواست کی۔
برکس کا رکن بننے سے پاکستان کو علاقائی اور عالمی تعاون میں اپنا کردار بڑھانے میں مدد ملے گی۔
ملاقات کے دوران فریقین نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو، نارتھ ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور کے ذریعے علاقائی روابط، تجارتی تعلقات، اقتصادی تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
اس موقع پر ولنٹینا متوینکو کا کہنا تھا کہ روس پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو ترجیح دیتا ہے، اُمید ہے کہ دونوں ممالک کی پارلیمان کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط سے دوطرفہ تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔
روس کی فیڈرل کونسل کی اسپیکر نے دوطرفہ تجارت میں اضافے پر اطمینان کا اظہار بھی کیا اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کی کامیاب میزبانی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غیر مستقل نشست پر پاکستان کو مبارکباد دی۔
صدر مملکت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی غیر مستقل نشست کے لیے پاکستان کی حمایت پر روس کا شکریہ ادا کیا۔