سابق وزیر مملکت اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ محمد اظفر احسن کا کہنا ہے کہ ورک فورس میں خواتین کی تعداد بڑھا کر پاکستان کا جی ڈی پی دگنا کیا جاسکتا ہے۔
کراچی کے ایک مقامی کلب میں ورکنگ ویمن ویلفیئر ٹرسٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر مملکت اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ محمد اظفر احسن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ورک فورس کا صرف 25 فیصد خواتین پر مشتمل، تعداد بڑھا کر پاکستان کا جی ڈی پی دگنا کیا جا سکتا ہے۔
تقریب کے دوران کراچی میں ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کے قیام کے لیے عطیات جمع کیے گئے اور تقریب کے اختتام سے قبل مخیر حضرات کی جانب سے دو کروڑ روپے کے عطیات جمع کرا دیے گئے۔
اظفر احسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی آبادی 25 کروڑ ہے، جس میں 67 فیصد نوجوان ہیں، تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو اثاثہ بنانے کے لیے ضروری ہے کہ انہیں تعلیم اور ہنر فراہم کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو ہنر سکھا کر اور انہیں ورک فورس میں شامل کرکے ملک کی معیشت کو مستحکم کیا جا سکتا ہے، اور ورکنگ ویمن ٹرسٹ جیسے ادارے اس سمت میں قابل قدر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ورکنگ ویمن ویلفیئر ٹرسٹ کے ایڈوائزری بورڈ کے ممبر سید جمشید احمد نے بتایا کہ اب تک ٹرسٹ ایک لاکھ خواتین کو ہنرمند بنا کر روزگار فراہم کر چکا ہے، ان کا ہدف آئندہ پانچ سال میں پانچ لاکھ اور آئندہ دس سال میں دس لاکھ خواتین کو ہنرمند بنا کر باعزت روزگار فراہم کرنا ہے۔
ورکنگ ویمن ویلفیئر ٹرسٹ کے چیئرمین ایڈوائزری بورڈ ڈاکٹر مصور انصاری کا کہنا تھا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ معاشرے سے غربت کے خاتمے کے لیے خواتین کو باصلاحیت اور ہنرمند بنایا جائے انہیں تعلیم دی جائے۔
ڈاکٹر فرحان عیسیٰ نے تقریب میں خواتین کی معاشی طاقت پر زور دیا اور کہا کہ آج کے مہنگائی کے دور میں گھروں کا بوجھ مرد و خواتین مل کر ہی اٹھا سکتے ہیں۔