پاکستان کی خواتین مسلح افواج میں اپنی قابلیت اورمحنت سے نمایاں مقام حاصل کر رہی ہیں۔
پاک فوج میں شمولیت سےخواتین کاکردارمزیدمضبوط اورمؤثر ہورہا ہے، پاکستان ملٹری اکیڈمی سے پاس آوٹ ہونے جوانوں میں ایک کثیرتعداد خواتین کی بھی شامل ہیں۔
حال ہی میں پاک فوج میں کمیشن حاصل کرنےوالی پاکیزہ نےشاندارکارکردگی دیکھاکرکمانڈنٹ کین حاصل کی اور ایک نئی مثال قائم کی،کمانڈنٹ کین حاصل کرنےوالی پاکیزہ نےاپنےپیغام میں کہا"میرا تعلق گجرات کےایک چھوٹے گاؤں سےہےاورمیرے والد،ریٹائرڈصوبیدار یعقوب، نےبچپن سے ہی فوجی اصولوں،نظم و ضبط اور وقت کی پابندی کا درس دیا۔
کیڈٹ پاکیزہ نےکہامیں نےاپنےوالد کے اقدارکو اپنایا اورآج وہی اصول میری طاقت ہیں،میرا خواب تھا کہ میں اپنے والدکی طرح فوج میں بھرتی ہوکرملک کی خدمت کروں،میں نے آرمی میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس مکمل کیا اورپھر پاکستان آرمی میں میڈیکل کور میں شامل ہوگئی۔
کمانڈنٹ کین حاصل کرنامیرےلئےصرف ایک انعام نہیں بلکہ میرےوالد کےخوابوں کی تکمیل ہے اور یہ میرے عزم،محنت اور لگن کا اعتراف ہے، پاکستان کی بیٹیاں مضبوط اور بےباک ہیں اور ہرمشکل میدان میں آگے بڑھ سکتی ہیں،ہماری محنت، ہماری لگن، ہمارا وطن یہی ہمارا مقصد ہے۔
فوج صرف وردی نہیں،یہ ایک عزم ہے،ایک وفا ہے،ایک جذبہ ہےاورمیں فخرسےکہتی ہوں کہ میں اس کا حصہ ہوں،پاکیزہ نے کمانڈنٹ کین حاصل کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستان کی بیٹیاں ہر میدان میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ سکتی ہیں۔
پاک فوج کی بیٹیاں عزم، حوصلہ اورکامیابی کی روشن مثالیں بن کر سامنے آرہی ہیں،پاک فوج کی بیٹیاں ہر میدان میں کامیابیاںسمیٹتی ہوئی نئی نسل کی مثالی رہنما بن رہی ہیں۔