ستمبر 2024 کے دوران مقامی سیمنٹ کی ترسیلات 2.650 ملین ٹن رہیں، جبکہ ستمبر 2023 میں یہ مقدار 3.233 ملین ٹن تھی، جو کہ 18.02 فیصد کمی کا اشارہ دیتی ہے اور 2017 کی سطح پر پہنچ چکی ہے۔
آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (APCMA) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، مجموعی طور پر ستمبر 2024 میں سیمنٹ کی ترسیلات 3.540 ملین ٹن رہیں، جو کہ پچھلے مالی سال کے اسی ماہ میں 3.751 ملین ٹن تھیں، یعنی 5.63 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
ستمبر 2024 میں سیمنٹ کی برآمدات میں 71.52 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، جو ستمبر 2023 میں 570,692 ٹن کے مقابلے میں بڑھ کر 978,871 ٹن تک پہنچ گئیں۔
شمالی علاقوں کے کارخانوں نے ستمبر 2024 میں 2.407 ملین ٹن سیمنٹ کی ترسیلات کیں، جو کہ ستمبر 2023 کے 2.759 ملین ٹن کے مقابلے میں 12.78 فیصد کمی ظاہر کرتی ہیں۔ جنوبی علاقوں کے کارخانوں کی ترسیلات ستمبر 2024 میں 1.246 ملین ٹن تک پہنچ گئیں، جو کہ ستمبر 2023 کے 0.992 ملین ٹن کے مقابلے میں 14.23 فیصد اضافہ ہے۔
جنوبی علاقوں سے مقامی مارکیٹ میں ترسیلات ستمبر 2024 میں 470,931 ٹن تھیں، جو ستمبر 2023 کے 662,786 ٹن کے مقابلے میں 28.95 فیصد کم ہیں۔
تین ماہ کی کارکردگی
موجودہ مالی سال کے پہلے تین ماہ میں کل ترسیلات 10.269 ملین ٹن رہیں، جو کہ پچھلے مالی سال کے اسی عرصے کے 11.885 ملین ٹن کے مقابلے میں 13.59 فیصد کمی کی نشاندہی کرتی ہیں۔ مقامی ترسیلات میں 19.78 فیصد کمی آئی اور یہ 8.130 ملین ٹن رہیں۔
APCMA کے ترجمان نے بتایا کہ صنعت گزشتہ چار ماہ سے ترسیلات میں کمی کا شکار ہے اور حکومت سے درخواست کی کہ پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیے ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں میں ریلیف دیا جائے تاکہ مقامی طلب میں اضافہ ہو اور بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی سیمنٹ کو مزید مسابقتی بنایا جا سکے۔