بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل میں قومی شاہراہ پر نجی کمپنی کے کیمپ پر فائرنگ کر کے مسلح افراد 14 مزدوروں کو اغوا کرکے لے گئے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل میں 14 مزدوروں کو اغوا کرلیا گیا۔ لیویز اور ضلعی انتظامیہ کی ٹیمیں علاقے میں روانہ کردی گئی۔ نامعلوم افراد نے گزشتہ شب نجی کمپنی کے کیمپ پر حملہ کیا ۔ مشینری کو آگ لگائی اور مزدوروں کو یرغمال بناکر ساتھ لے گئے۔
حکام کے مطابق لیویز اورضلعی انتظامیہ کی ٹیمیں تحصیل درگ کی جانب روانہ کردی گئی، نجی کمپنی کی مشینری کو گزشتہ شب نامعلوم افراد نے نذرآتش کردیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ میں پنجگور کے علاقے خدا آبادان میں بھی مسلح افراد نے گھر میں گھس کر فائرنگ کردی تھی جس سے محنت مزدوری کیلئے آئے 7 افراد جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا تھا۔ جاں بحق تمام افراد کا تعلق جنوبی پنجاب سے تھا۔
اس سے قبل رواں سال اگست میں موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شم میں 23 مسافروں کو قتل کر دیا گیا تھا۔ تمام افراد کو ٹرکوں اور مسافر بسوں سے اتار کر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مجرموں کو کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ۔ شہبازشریف کا کہنا ہے پاک سرزمین سے ہر قسم کی دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہیں ۔ بلوچستان حکومت نے دہشت گردوں سے چن چن کر بدلہ لینے کا اعلان کر دیا۔
صدرمملکت آصف علی زرداری نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانی نقصان پر گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ کہا نہتے مزدوروں کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد عناصر کے خلاف موثر کارروائی کی جائے ۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا نہتے مزدوروں پر فائرنگ کرنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ۔ تمام تر ہمدردیاں جاں بحق مزدوروں کے لواحقین کے ساتھ ہیں ۔ غم کی گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔