اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی شدت اختیار کرگئی ۔ صہیونی فوج کے لبنان پر ایک بڑے حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 38 ہوگئی۔ حزب اللہ نے بھرپور جواب دیتے ہوئے اسرائیلی ایئربیس پر میزائل برسا دیے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی شدت اختیار کرگئی، اسرائیلی حملے کے جواب میں لبنان سے اسرائیل پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ کیا گیا جس میں اسرائیل کے اندر اہم مقامات کو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا۔
حزب اللہ کے اب تک استعمال نہ کیے جانے والے راکٹوں نے سرحد سے اندر 50 کلومیٹر تک علاقے میں اہداف کو نشانہ بنایا، ساحلی شہر حیفا اور رمات ڈیوڈ ایئربیس بھی حزب اللہ کے راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل کے شہر حیفہ میں ایئربیس پر میزائل برسا دیے ۔ شمالی اسرائیل میں ہائی الرٹ ۔ عوامی اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی ۔ اسکول بھی بند کر دیے گئے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس کا کہنا ہے لبنان کو ایک اور غزہ نہیں بننے دے سکتے ۔ اس لڑائی کو جنگ میں تبدیل ہونے سے روکنا ہوگا۔ عرب نیوز کو انٹرویو میں انتونیو گوتریس کا کہنا تھا لبنان کو غزہ کی طرح کھنڈارات بننے سے بچانا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے ۔ سب کو مل کر کوششیں کرنا ہوں گی ۔ غزہ میں جنگ خدشات سے بھی زیادہ طویل ہوگئی ہے ۔ فلسطینی عوام کو بدترین تباہی کے ساتھ شدید تکالیف کا بھی سامنا ہے ۔ جنہوں نے یہ تنازع شروع کیا صورتحال کے ذمہ دار بھی وہی ہیں۔