میسجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ میں سامنے آنے والا ایک نقص کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہیکرز ایپ کے ’ویو ونس‘ فیچر کو بائی پاس کرتے ہوئے صارفین کی نجی تصاویر اور چیٹس تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
دو سال قبل متعارف کرایا جانے والا ویو ونس فیچر کا مقصد پرائیویسی کو مزید بہتر کرنا تھا جس کے تحت کسی بھی میڈیا اور میسجز کو دوبارہ کھولا نہیں جا سکتا یا ان کا اسکرین شاٹ نہیں لیا جا سکتا یا اسکرین ریکارڈنگ نہیں کی جا سکتی تاہم زینگو ایکس ریسرچ کے سائبر سیکیورٹی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ میٹا اس فیچر کی جانب سے غفلت میں مبتلا ہیں۔
ٹیم نے دریافت کیا کہ سائبر حملہ آور باآسانی ہیک کیے گئے واٹس ایپ اکاؤنٹس میں ویو ونس میسجز کو محفوظ کر کے اس کی نقل شیئر بھی کر سکتے ہیں۔
بلیپنگ کمپیوٹر میں شائع کی جانے والی رپورٹ میں زینگو کے سی ٹی او ٹیل بیئری نے بتایا کہ ان کی ٹیم نے ذمہ دارانہ طور پر میٹا کے سامنے یہ انکشافات رکھے، لیکن جب ٹیم کو یہ احساس ہوا کہ اس نقص کا پہلے بے دردی کے ساتھ فائدہ اٹھایا جا چکا ہے تو واٹس ایپ صارفین کی پرائیویسی کو محفوظ کرنے کی غرض سے یہ معلومات عوام کے سامنے پیش کردی۔