بی این پی مینگل کے سربراہ کو منانے اور اُن کے خدشات دور کرنے کیلئےحکومت متحرک ہو گئی لیکن سردار اختر مینگل نے استعفیٰ واپس لینے سے انکار کر دیاہے ۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کےقائدین نےکوشش کی ہےلیکن میں نے انہیں قائل کرلیاہے، میرافی الحال استعفیٰ واپس لینےکاکوئی ارادہ نہیں، گزشتہ 5سال سےبلوچستان کےمسائل کواجاگرکررہاہوں، بلوچستان کےاستحصال بالخصوص لاپتہ افراداورناانصافیاں ہرحکومت کےسامنےرکھیں، جبر،تشدد،مسخ شدہ لاشیں جیسے مسائل کوہرحکومت کےسامنےرکھا، شایدوہ میری بات سمجھ نہیں پارہے،فرنچ،بلوچی یاسپینش زبان میں بات نہیں کی، قومی اردوزبان میں سمجھ نہیں رہےتومیرےپاس بولنےکیلئےاورکوئی زبان نہیں ہے۔
یاد رہے کہ سردار اختر مینگل سے پارلیمانی وفد نے ملاقات کی اور استعفیٰ واپس لینے کی درخواست کی ، پارلیمانی وفد میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، ایم کیوایم، جے یو آئی، بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما شامل تھے ۔رانا ثناء اللہ نے اختر مینگل کو بلوچستان کی مؤثر توانا آواز قرار دیتے ہوئے تحفظات وزیراعظم تک پہنچانے کی یقین دہانی کروائی ۔
حکومتی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی نے اختر مینگل کے استعفے کا کارروائی بھی فی الحال روک دی ہے۔