قومی احتساب بیورو (نیب) نے 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون لینے اور بیچنے کے الزام میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کے نام سے ایک اور ریفرنس دائر کردیا گیا۔ 22 گواہوں کے نام بھی سامنے آگئے۔
توشہ خانہ سے لیے گئے سستے تحائف بانی پی ٹی آئی کو مہنگے پڑ گئے۔ خلاف قواعد تحفے لینے اور بیچنے کے الزام میں نیب نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر کردیا۔
احتساب عدالت میں دائر توشہ خانہ 2 ریفرنس 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔ ان تحائف میں 7 قیمتی گھڑیاں بھی شامل ہیں۔ ریفرنس میں گراف واچ، رولیکس گھڑیوں، ہیرے اور سونے کے سیٹ کا بھی ذکر ہے۔ نیب نے الزام عائد کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور اُن کی اہلیہ تحفے قانون کے مطابق اپنی ملکیت میں لیے بغیر ہی بیچتے رہے۔ گراف واچ کا قیمتی سیٹ بھی خریدنے سے پہلے بیچ ڈالا۔ نجی تخمینہ ساز کی ملی بھگت سے گراف واچ کے خریدار کو فائدہ پہنچایا گیا۔
ریفرنس کے مطابق گراف واچ کی قیمت 10 کروڑ 9 لاکھ 20 ہزار روپے لگائی گئی۔ خزانے میں صرف 20 فیصد رقم یعنی 2 کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے جمع کرائے گئے۔ توشہ خانہ ٹو ریفرنس میں 22 گواہوں کے نام بھی سامنے آگئے۔ توشہ خانہ کیبنٹ ڈویژن کے سیکشن افسر بنیامین کا نام سرفہرست ہے۔ گواہوں میں وزیراعظم ہاؤس کے پروٹوکول افسر طلعت محمود، ڈائریکٹر نیب شفقت محمود اور کیس کے تفتیشی افسر محمد محسن ہارون کے نام بھی شامل ہیں۔