وزیراعظم نے ملک میں خود انحصاری پرمبنی معاشی ترقی کے منصوبے کیلئے کمیٹی بنادی۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار 7 رکنی کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے، کمیٹی معاشی پلان کے مسودے اور مختلف شعبوں کا جائزہ لے کر رپورٹ دے گی۔ کمیٹی برطانوی اکانومسٹ اسٹیفن ڈرکن کے تجویز کردہ معاشی پلان کا جائزہ لے گی۔ برطانوی معیشت دان بھی رائے کیلئے دستیاب ہوں گے۔
کمیٹی میں وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اقتصادی امور، وزیر اطلاعات، وزیر مملکت ریونیو و توانائی شامل ہوں گے، ایس آئی ایف سی کے نیشنل کوآرڈینیٹر بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔ خزانہ ڈویژن خصوصی کمیٹی کے سیکرٹیریٹ کا کردار ادا کرے گا۔
واضح رہے کہ پاکستانی معیشت کی پائیدارترقی کیلئے برطانوی معیشت دان کی نگرانی میں 5 سالہ پلان تیار کرلیا گیا، حکام وزارت خزانہ کے مطابق مجوزہ معاشی پلان کو اسٹیفن ڈرکن منصوبے کا نام دیا گیا ہے، 2028 تک سالانہ 6 فیصد معاشی ترقی، اصلاحات کے ذریعے برآمدات 2028 تک 60 ارب ڈالر تک لے جانے کا پلان تجویز کیا گیا ہے۔
مجوزہ پلان کے تحت نجی سرمایہ کاری کا فروغ اور برآمدات میں اضافے کو ترجیح دی جائے گی، اصلاحات پرکامیاب عملدرآمد سےسالانہ روزگارکے10 لاکھ مواقع پیدا ہونےکا تخمینہ ہے۔ مجوزہ پلان میں توانائی اور کاروباری لاگت میں کمی کی تجویز بھی شامل ہے۔
حکام وزارت خزانہ چین سے ٹیکنالوجی کی پاکستان منتقلی کی تجویز دی گئی ہے، چین کے ساتھ جوائنٹ وینچرز کے ذریعے برآمدات کو فروغ دینے کی سفارش کی گئی ہے۔ ٹیکس ٹو جی ڈی پی 13.5 فیصد، سرمایہ کاری و برآمدات 15 فیصد تک بڑھانے کی تجویز ہے تاہم مجوزہ منصوبے پر عمل درآمد کیلئے سیاسی عزم لازمی قرار دیا گیا ہے۔