پاکستان میں سائبر حملوں کے خطرے کے پیش نظر نیشنل سرٹ ایڈوائزری جاری کر دی گئی ۔ تمام اداروں کو فوری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی تنبیہ کی گئی ہے ۔ قومی کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے ایس کیو ایل انجکشن اٹیک کی نشاندہی کی۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ہیکرز ایس کیو ایل انجکشن کے ذریعے ڈیٹا بیس تک رسائی حاصل کرنا چاہتے ہیں، ہیکرز مختلف اداروں کے ڈیٹا بیس سے حساس معلومات تک پہنچنے کے لئے کوشاں ہیں، صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام ادارے فوری اقدامات کریں، تمام آرگنائزیشنز اور ادارے فوری متعلقہ انفارمیشن سیکورٹی افسر کو متحرک کریں ، اپنے ڈیٹا بیس کو محفوظ بنانے کے لئے فائر وال کو ایکٹو کریں۔
اعلامیے کے مطابق حملے تنظیمی ڈیٹا کی سالمیت اور رازداری کیلئے شدید خطرہ ہیں ۔ حکومتی اداروں کے علاوہ یونیورسٹیوں ، تعلیمی اداروں، چھوٹی صنعتوں، ای کامرس، صحت اور نجی اداروں پر بھی سائبر حملوں کا سے بھی خطرہ ظاہر کیا گیا ہے ۔ حملہ آور ڈیٹا بیس تک غیر مجاز رسائی کے علاوہ ڈیٹا میں ہیرا پھیری کرنے اور ممکنہ طور پر حساس معلومات کو خارج کرنے کے لیے ان کمزوریوں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔