پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے پارٹی سے نکالے جانے سے متعلق نوٹیفیکشن کو جعلی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں پی ٹی آئی رہنما و ایم این اے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کور کمیٹی ارکان اور سینئر رہنماؤں سے بات چیت کی ہے ، پارٹی اخراج کے حکم پر نہ تو بحث ہوئی نہ ہی کور کمیٹی کے نوٹس میں لایا گیا جبکہ مجھے پارٹی سے نکالنے کے حکم کا چیئرمین بیرسٹر گوہر کو بھی علم نہیں تھا۔
پی ٹی آئی رہنما نے سوال اٹھایا کہ متنازع حکم نامہ مشکوک اور عجلت میں کیوں جاری کیا گیا؟، غیرمجاز شخص کی طرف سے حکم نامہ دکھانا صرف وہی جانتے ہیں جو اس کے معمار ہیں۔
شیر افضل نے بتایا کہ آج میں نے بیرسٹر گوہر سے تمام معاملات پر تبادلہ خیال کیا اور انہیں تحریری طور پر اپنی پارٹی اور پارلیمنٹ کی رکنیت کا فیصلہ کرنے کا مکمل اختیار دے دیا ہے اور مجھے ان پر مکمل اعتماد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے حلقے کے لوگوں کا گرینڈ جرگہ بھی بلاؤں گا تاکہ ان کی رضامندی حاصل کی جا سکے کیونکہ میرے ووٹروں کی مرضی اور رضامندی میرے لیے سب سے اہم ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے فردوس شمیم نقوی کی جانب سے نوٹیفکیشن میں استعمال کی گئی زبان پر بھی افسوس ہے جنہوں نے طنزیہ زبان استعمال کرنے کے علاوہ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کی منظوری کے بغیر پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس بات کی بھی تصدیق کرتا ہوں کہ مجھے نہ تو کسی نے سننے کا موقع دیا اور نہ ہی کبھی کوئی پوچھ گچھ کی گئی، ماضی میں بھی غلط وجوہات کی بنا پر جعلی نوٹیفکیشن جاری کیے گئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ بالا حقائق کی بنیاد پر میں برخاستگی کے اس نوٹیفکیشن کو جعلی اور حقائق اور طریقہ کار کے خلاف قرار دیتے ہوئے مسترد کرتا ہوں اور میں جلد عمران خان سے ملاقات کروں گا اور حقائق عوام کے سامنے لاؤں گا۔