ناروے کی نوبیل کمیٹی نےایران میں قید ایرانی خواتین کے حقوق کیلئے سرگرم قیدی وکیل نرگس محمدی کو 2023 کا امن کا نوبیل انعام سے نواز دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ناروے کی نوبیل کمیٹی نےایران میں خواتین کیساتھ ہونیوالے جبر کیخلاف اور سب کیلئے انسانی حقوق اور آزادی کو پروان چڑھانے کیلئے جدوجہد کے اعتراف میں 2023 کا امن کا نوبیل انعام ایرانی قید وکیل نرگس محمدی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نرگس محمدی کو ’’ آزادی کی مجاہدہ‘‘ کے طور پر سراہتے ہوئے ناروے کی نوبیل کمیٹی کی سربراہ بیرٹ ریس اینڈرسن نے اپنی تقریر کا آغاز فارسی میں "زن، زندگی، آزادی" کے الفاظ سےکیا ، جوکہ ایرانی حکومت کیخلاف پرامن احتجاج کے دوران لگائے جانیوالے نعروں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہا کہ نوبیل کمیٹی نے 2023 کا امن کا نوبیل انعام نرگس محمدی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے جو ایران میں خواتین پر ہونیوالے جبر کیخلاف جدوجہد کیلئے ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے نرگس محمد انسانی حقوق کے سرکردہ ایرانی کارکنان میں سے ایک ہیں اور انہوں نے خواتین کے حقوق اور سزائے موت کے خاتمے کیلئےمہم چلائی ہے۔اور وہ اس وقت ایرانی دارالحکومت تہران کی ایون جیل میں تقریباً 12سال قید کی متعدد سزائیں کاٹ رہی ہیں۔ یہ ان کئی سزاؤں میں سے ایک ہے، اور ان پر لگائے گئے الزامات میں ریاست کیخلاف پروپیگنڈابھی شامل ہے۔
رپورٹس کے مطابق نرگس محمدی 2003 کی نوبیل امن انعام یافتہ شیریں عبادی کی قیادت میں چلنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم ڈیفنڈرز آف ہیومن رائٹس سینٹر کی نائب سربراہ ہیں۔
محمدی 122 سال پرانا انعام جیتنے والی 19ویں خاتون ہیں اور فلپائن کی ماریہ ریسا جنہوں نے 2021 میں روس کے دمتری موراتوف کے ساتھ مشترکہ طور پر یہ ایوارڈ جیتا تھا، ان کے بعد انعام جیتنے والی پہلی خاتون ہیں۔
یاد رہے کہ گیارہ ملین سویڈش کراؤن یا تقریباً 1 ملین ڈالر کی مالیت پر مشتمل نوبیل امن انعام 10 دسمبر کو اوسلو میں سویڈن کے صنعتکار الفریڈ نوبیل کی برسی کے موقع پر پیش کیا جائے گا جنہوں نے اپنی 1895 کی وصیت میں ایوارڈز کی بنیاد رکھی تھی۔