پنجاب میں صاف پانی کی فراہمی بڑاچیلنج بن گئی،صاف پانی کمپنی،آب پاک اتھارٹی کےبعد ایک اوراتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
دستاویزات کے مطابق آب پاک اتھارٹی کو ری ویمپ کرکےصاف پانی اتھارٹی بنائی جائےگی،آب پاک اتھارٹی کےایکٹ 2019 میں تبدیلیاں کرکےصاف پانی اتھارٹی ایکٹ 2024 تشکیل دیا جائےگاوزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنےایکٹ میں مجوزہ تبدیلیوں کی منظوری دے دی۔
نئےایکٹ کےتحت صوبہ بھرمیں موجود تمام واٹر فلٹریشن پلانٹس کی دیکھ بھال اورانسٹالیشن صاف پانی اتھارٹی کرے گی،پہلے مختلف محکمے واٹر فلٹریشن پلانٹس لگاتے اور دیکھ بھال کرتے تھے،محکموں کی غیرذمہ داری کی وجہ سےواٹر فلٹریشن پلانٹس خراب ہوجاتے ہیں۔
دستاویزات میں مزید بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں تقریباً5 ہزار،لاہور میں 1218 فلٹریشن پلانٹس موجود ہیں،لاہورکے282 واٹر فلٹریشن پلانٹس مناسب دیکھ بھال نہ ہونے سے ناکارہ ہو چکے ہیں، گورنمنٹ،پبلک سیکٹراورکسی بھی محکمے کےزیر انتظام تمام فلٹریشن پلانٹس صاف پانی اتھارٹی کو منتقل کیے جائیں گے،نئے ایکٹ کے تحت گورننگ باڈی دوبارہ تشکیل دی جائےگی۔