رہنما استحكام پاكستان پارٹی و ممبرقومی اسمبلی عون چوہدری كا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کےمخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق فیصلے نے ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کردی ہے۔
لاہور میں رہنما استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) عون چوہدری نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پی ٹی آئی ارکان قومی اور صوبائی اسمبلیوں نے جو بیانات حلفی جمع کروائے وہ سنی اتحاد کونسل کے تھےبیان حلفی کی موجوگی کیسے ان کو تحریک انصاف کا رکن قرار دیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم كورٹ كا فیصلہ سنی اتحاد كونسل كے حق میں نہیں آیا سپریم كورٹ نے سنی اتحاد كونسل كی درخواست كو مسترد كیاریلیف سنی اتحاد کونسل مانگنے گئی تھی لیکن پی ٹی آئی کو دیدیا گیا۔
رہنما آئی پی پی کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے سے ایسی صورتحال پیدا ہو گئی جو بالکل بھی واضح نہیں،اس فیصلے کے باوجود حکومت كو کسی چیلنج کا سامنا نہیں، قومی اسمبلی میں حکومت اور اس کے اتحادیوں کی تعداد 209 ہے تاہم حکومت اور متاثرہ جماعتیں اس فیصلے کے خلاف نظر ثانی کا حق محفوظ رکھتی ہیں۔