دو سال قبل اسلام آباد کے علاقے کاہنہ میں کار کی زد میں آ کر جاں بحق ہونے والے لڑکے کے لواحقین نے انصاف کے حصول کیلئے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی کیمپ لگا دیا ۔
تفصیلات کے مطابق شکیل تنولی سمیت دو افراد 2سال قبل کاہنہ کے مقام پر تیز رفتار گاڑی کی زد میں آ کر جاں بحق ہو گئے تھے ، شکیل کے والد رفاقت تنولی نے کارروائی کیلئے درخواست دی جس کے بعد دوران تفتیش معلوم ہوا کہ گاڑی لاہور ہائیکورٹ کے جج کے زیر استعمال تھی ، اسلام آباد پولیس کی جانب سے کارروائی میں سستی سے کام لینے پر رفاقت نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے بھی رجوع کیا ۔
لواحقین کا مطالبہ ہے کہ شکیل تنولی کی کار حادثے میں موت کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔