پنجاب حکومت نے صوبے کے مستحق عوام کو مفت سولرسسٹم فراہم کرنے کا طریقہ کار طے کرلیا۔
دستاویزات کے مطابق ماہانہ 100 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے 50 ہزار گھرانوں کو مفت سولر سسٹم فراہم کیا جائےگا۔ تمام اخراجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی اور ایس ایم ایس کے ذریعے صارفین رجسٹریشن کرا سکیں گے
سولرسسٹم اور انسٹالیشن کا 100فیصد خرچہ پنجاب حکومت برداشت کریگی، منصوبے پر 10 ارب روپے لاگت آئے گی، بجلی چوری، میٹر ٹیمپرننگ ریکارڈ یا کسی بھی دوسری اسکیم سے مستفید گھرانے اہل نہیں ہوں گے۔
مزید پڑھیں
عوام کو صرف 7 ہزار روپے کے عوض پورا سولر سسٹم فراہم کرنے کا فیصلہ
نیٹ میٹرنگ اور گراس میٹرنگ میں کیا فرق ہے؟ صارفین کو کیا نقصان ہوگا؟
دستاویزات کے مطابق اہل صارفین بل ریفرنس نمبر اور شناختی کارڈ نمبر 8800 پر بھیج کر اپنی رجسٹریشن کروا سکیں گے، سو یونٹس سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا ڈیٹا نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کو مہیا کیا جائے گا۔
این ٹی سی تصدیق کے بعد اہل صارفین کا ڈیٹا پی آئی ٹی بی کو بھی فراہم کرے گا، پی آئی ٹی بی سے جاری حتمی لسٹیں ضلعی انتظامیہ کو بھیجی جائیں گی۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق منصوبے پر عملدرآمد کےلیے محکمہ توانائی کو پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے قیام کی منظوری بھی مل گئی، منصوبے کو نئے مالی سال کا حصہ بنا کر یکم جولائی سے عملدرآمد کا آغاز کیا جائے گا۔