بھارت میں مسلمانوں کی پارلیمنٹ سمیت ہر شعبے میں محدود نمائندگی کی جارہی ہے۔ ہندوستان ایسی ریاست بن چکا جہاں جان بوجھ کرمسلمانوں کو پسماندگی کی طرف دھکیلاجارہاہے۔
گزشتہ ایک دہائی سے بھارت پر قابض مودی سرکار نے سب سے بڑی اقلیتی آبادی مسلمانوں کو نشانے پر رکھا ہوا ہے۔ بھارت میں مسلمانوں کی آبادی 200 ملین ہے لیکن سیاست سمیت ہر شعبے میں ان کی نمائندگی کا تناسب انتہائی کم ہے۔
نام نہاد جمہوریت کی دعویدار مودی سرکار نے مسلمانوں کی سیاسی طاقت ختم کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا۔ حال ہی میں مودی نے انتخابی مہم کے دوران مسلم مخالف بیان بازی کو مذموم سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ مودی سرکار مسلمانوں کو تعلیم، نوکریوں، صحت اور دوسری تمام بنیادی سہولیات سے محروم کر رہی ہے۔