پاکستان نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں بچوں اور عورتوں سمیت نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے پریس بریفنگ میں رفح کراسنگ پر حملے اور محاصرے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کرنی چاہیے۔ اسرائیل نے اپنی تازہ کارروائیوں سے ثابت کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی اور غزہ میں نسل کشی کا مرتکب ہورہا ہے۔
انہوں نے فوری جنگ بندی، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور غزہ کے محصور لوگوں کے لیے بلا روک ٹوک انسانی امداد تک رسائی دینے پر زور دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کئی ماہ سے فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت جارہی ہے، فلسطینیوں پر ظلم و ستم ختم ہونا چاہیے اور بین الاقوامی اداروںکو فلسطینیوں پر جاری بربریت کےخلاف کارروائی کرنی چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے عالمی سطح اور فورمز پر غزہ میں جاری مظالم اور غزہ میں بچوں اور خواتین پر مظالم کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے پاکستان کے اس اصولی موقف کا ایک بار بھر اعادہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے اپنے کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک عالمی مسئلہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔ ترجمان نے گھیمبیا میں اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے اعلامیہ میں جموں و کشمیر کے تنازعہ کے متعلق او آئی سی کے موقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ اجلاس نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی بھرپور حمایت کی۔