امریکی حکومت نے ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کیخلاف سمارٹ فون مارکیٹ پر اجارہ داری قائم کرنے کے الزامات کے تحت مقدمہ دائر کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے 16 ریاستی اور ضلعی اٹارنی جنرلز کے ساتھ ایپل کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا ہے جس میں ٹیکنالوجی کمپنی پر کاروباری مقابلے کی فضا میں رکاوٹ ڈالنے ، سمارٹ فون مارکیٹ پر اجارہ داری قائم کرنے اور مسابقت کو محدود کرکے صارفین کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ ایپل کا طرز عمل صارفین کے لیے لاگت کو بڑھاتا ہے اور ڈیولپرز کو سمارٹ فون کے دوسرے پلیٹ فارمز پر مصنوعات جاری کرنے سے روک کر جدت کی راہ میں رکاوٹ بنتا ہے۔
اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے صارفین کو زیادہ قیمتوں اور محدود انتخاب سے بچانے کے لیے عدم اعتماد کے قوانین کو نافذ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ صارفین کو زیادہ قیمت ادا نہیں کرنی چاہیے کیونکہ کمپنیاں عدم اعتماد کے قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔
الزامات کے جواب میں ایپل نے کسی غلط کام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مقدمہ کمپنی کے اصولوں کے لئے خطرہ ہے۔
ایپل کے ترجمان فریڈ سینز نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ مقدمہ حقائق اور قانون کے مطابق غلط ہے اور ہم اس کا خلاف بھرپور طریقے سے دفاع کریں گے۔