لاہور ایئر پورٹ پر کسٹمز حکام نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے شراب کی کھیپ پکڑی لیکن خواتین کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا اور انہیں جانے دیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق کسٹمز حکام نے کارروائی کے دوران دو خواتین سے مشروب مغرب کی 70 بوتلیں پکڑیں لیکن ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور انہیں جارنے دیا گیا تاہم چند روز قبل بھی انٹیلی جنس بیورو کی نشاندہی پر کسٹمز حکام نے ایک مسافر کے سامان سے 300 موبائل فونز برآمد کیئے گئے۔
تاہم تازہ واقعہ میں مسافر خواتین کا پروٹوکول ایک کسٹمز افیسر کر رہا تھا اور ذرائع نے بتایا کہ کسٹمز کے ایک اعلی افیسر نے مذکورہ خواتین کا پروٹوکول لکھوا رکھا تھا۔ واضح رہے کہ اتنی بڑی شراب کی مقدار کسٹمز افسران کو اعتماد میں لئے بغیر ساتھ لانا ممکن نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور ائرپورٹ پر چند کسٹمز افسران عرصہ دراز سے تعینات ہیں اور ان کا کام صرف پرٹوکول کی آڑ میں سمگلرز کی سہولت کاری کرنا ہے ۔ ایسے افسران عرصہ دراز سے ہائی پروفائل لوگوں کے پروٹوکول میں مصروف ہیں جس کی وجہ سے ان کے تعلقات مضبوط ہو جاتےہیں اور وہ ہر دفعہ اپنی ٹرانسفر رکوانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔
اس سلسلے میں جب ڈپٹی کلکٹر کسٹمز ائرپورٹ بلال راجہ سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ چونکہ شراب کی مقدار کم تھی اس لئیے گرفتاری ہوئی نہ مقدمہ درج ہوا۔ ڈ ی سی کا مزید کہنا تھا کہ شراب کی مالیت کم ازکم تیرہ لاکھ روپے ہو تو وہ سمگلنگ کے زمرے میں آئے گی۔