اسلام آباد ہائی کورٹ اور ماتحت عدالت کے احاطے سے کسی بھی ملزم کو گرفتار کرنے سے روک دیا گیا۔ عدالت عالیہ نے آئی جی اسلام آباد کو دو دن میں گرفتاری سے متعلق ایس او پیز بنانے کی ہدایت کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے خاتون ملزمہ کی گرفتاری سے متعلق کیس میں جسٹس ارباب محمد طاہر نے بڑا حکم جاری کر دیا جس کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ اور ماتحت عدالت کے احاطے سے کسی بھی ملزم کو گرفتار کرنے سے روک دیا گیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ ہائیکورٹ، سیشن کورٹ اور جوڈیشل کمپلیکس کے احاطے سے کوئی ملزم گرفتار نہیں کیاجائے۔
عدالت نے ایس پی انویسٹیگین کو حکم دیا ہے کہ آئی جی اسلام آباد سے میٹنگ کرکے اپنا ایس او پی بنا کر عدالت کو آگاہ کریں۔ ایس ایس پی انویسٹیگیشن نے بتایا کہ ہائیکورٹ کے احاطے سے اہلکار نے جو گرفتاری کی اس پر شرمندہ ہوں ۔عموماً احاطہ عدالت سے گرفتاری ہوتی نہیں۔ پتہ نہیں اس کیس میں ایسا کیوں ہوا۔
پولیس نے بتایا متعلقہ اے ایس آئی کو معطل کردیا گیا ہے مزید تحقیقات بھی کر رہے ہیں عدالت نے ریمارکس دیےآپ کو تکلیف دینے کا مقصد بتانا تھا کہ عدالت کے احاطے سے گرفتاریاں شروع ہو گئیں ہیں۔ وہ خاتون جیسے ہی اس عدالت سے باہر گئی اسے گرفتار کرلیا گیا۔ کیس کی مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کردی گئی۔