بھارت میں بابری مسجد کی شہادت کے بعد مسلمانوں کے دیگر مقدس مقامات بھی انتہا پسندوں کے نشانے پر آگئے۔ مودی سرکار کے اقدامات نے مسلمانوں پر بھارت کی سرزمین تنگ کردی۔
بھارت میں رام مندر کے افتتاح سے بھارتی مسلمانوں کی مشکلات مزید بڑھ گئیں۔ عالمی میڈیا کے مطابق شواہد سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ایودھیا نہ صرف ہندو بلکہ مسلم تہذیب اور ثقافت کا بھی اہم مرکز ہے۔ شہر میں پچپن مساجد، بائیس ، بائیس قبرستان اور مزارات جبکہ گیارہ امام بارگاہیں ہیں۔
ایودھیا وقف بورڈ کے صدر محمد اعظم قادری کہتے ہیں رام مندر کے حق میں بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سے انتہا پسند ہندو مافیا کی نگاہیں مسلمانوں کے قبرستانوں پر لگی ہوئی ہیں۔ مسلمانوں کے کئی قبرستانوں اور وقف کی جائیدادوں پر قبضہ مافیا ہندو تسلط بھی جما چکا۔
Inauguration of #RamTemple amplifies challenges for #IndianMuslims.
— SAMAA TV (@SAMAATV) January 24, 2024
The recent focus on #Ayodhya raises concerns, as it holds significance for both #Hindu & #Muslim cultures.
Reports suggest potential threats to Muslim cemeteries & shrines. #SamaaTV pic.twitter.com/d7ToXyCaSV
عالمی میڈیا کے مطابق رام مندر کی مزید توسیع کا امکان ہے جس کی زد میں مسلمانوں کے بہت سے قبرستان اور مقبرے آسکتے ہیں۔