سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے نان بینکنگ فنانس سیکٹر کیلئے سازگار ریگولیٹری فریم ورک فراہمی کے پیش نظر رولز میں ترامیم کا مسودہ جاری کر دیا۔ کسی کمپنی کیلئے چھ ماہ کےا ندر لائسنس کے حصول کیلئے درخواست دینے کی شق ختم کر دی گئی۔
ایس ای سی پی کے مطابق چھ ماہ کے اندر لائسنس کیلئے درخواست والی شق کو خارج کر دیا گیا۔ کسی کمپنی پروموٹرز یا اکژیتی حصص یافتگان کو انڈر ٹیکنگ یا بیان حلفی جمع نہیں کرانا پڑے گا۔ کمپنی کے ایگزیکٹیو، تحقیق، یا دیگر عہدوں کیلئے قابلیت و تجربے ثابت نہیں کرنا پڑے گا۔ تجاویز تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد دی گئیں۔
اعلامیہ کے مطابق مجوزہ ترامیم کا مسودہ رائے عامہ کے لئے جاری کر دیا ہے۔ مجوزہ ترامیم این بی ایف سی کے شعبے میں ہونے والی تبدیلیوں اور موجودہ فریم ورک کے جامع جائزہ اور تمام اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ جامع مشاورت کے بعد تجویز کی گئی ہیں۔
مجوزہ اہم ترامیم میں ماتحت قرضوں پر منافع کی شرح اور ماتحت قرضوں کی ادائیگی کے لیے منظوری کے عمل کو ختم کرنا شامل ہے۔ موجودہ اور نئی دونوں کمپنیوں میں "ایگزیکٹیو عہدوں، تحقیق، یا دیگر متعلقہ عہدوں " پر فائز افراد کے لیے قابلیت اور تجربے کے ثبوت پیش کرنے کی ضرورت کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق مالیاتی خدمات کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے برھتے ہوئے استعمال کو مد نظررکھتے ہوئے موبائل ایپلیکیشنز سمیت دیگر ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے قرض دینے اور مائیکرو فنانس خدمات کے لیے ڈیجیٹل مخصوص لائسنسنگ کے تقاضے متعارف کروائے گئے ہیں ۔