بھارتی ریاست آسام دھماکے سےلرز اٹھی، جہاں فوج چھائونی میں دھماکا ہوا ہے۔دھماکے میں ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکا جورہٹ فوجی چھائونی میں ہوا، جس کی گونج دور دور تک سنی گئی اور اس سے آس پاس کے علاقے میں افراتفری مچ گئی۔
میڈیا رپورٹس میں فوج چھائونی میں ہونے والے دھماکے میں ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے،جبکہ لیچوباری آرمی کیمپ کے مین گیٹ کو دھماکے کے بعد فوری طور پر بند کر دیا گیا۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پولیس کے اعلیٰ افسر جائے وقوعہ پر پہنچ چکے ہیں، تاہم اس وقت انسانی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام-انڈیپنڈنٹ (ULFA-I) نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
واضح رہے کہ یہ دھماکا 22 نومبر اور 9 دسمبر کو ہونے والے حالیہ دو دستی بم دھماکوں کے بعد پیش آیا ہے۔ 22 نومبر کو، تینسوکیا ضلع کے دیرک میں ایک آرمی کیمپ کے دروازے کے باہر ایک دستی بم کا دھماکا ہوا تھا۔
اس کے علاوہ 9 دسمبر کو سیوا ساگر ضلع کے علاقے جوئے ساگر میں 149 CRPF میں دھماکاہواتھا۔ اور مذکورہ دھماکوں کی ذمہ داری بھی یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام-انڈیپنڈنٹ (ULFA-I) نے قبول کی تھی۔