مودی سرکار میں آزادی صحافت پر ہر طرف سے حملے کیے جا رہے ہیں اور ہندوستان کی جمہوریت دن دہاڑے دم توڑ رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ناپسندیدہ میڈیا کیخلاف مودی سرکار کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی جریدے ثمانا کے ایگزیکٹیو ایڈیٹر سنجے راوت پر مودی کے خلاف خبر چھاپنے پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔
یاد رہے کہ سنجے راوت نے گزشتہ روز مودی سرکار کی پالیسیوں پر تنقید کی تھی، سنجے راوت نے مودی سرکار کا الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے انتخابی عمل کو مشکوک قرار دیا تھا۔ سنجے راوت نے لکھا کہ بی جے پی نے اس ووٹنگ مشین کے ذریعے 2018 کے مدھیہ پردیش انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے کامیابی حاصل کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز واشنگٹن پوسٹ نے مودی سرکار کی خود کی تشہیر کے لیے خفیہ آپریشن کرنے والی تنظیموں کو بے نقاب کیا تھا، جنوری 2023 میں ایلون مسک نے دعویٰ کیا کہ مودی سرکار نے ٹوئٹر کو مودی مخالف ٹویٹس ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالا۔
قبل ازیں رواں سال فروری میں بھی مودی مخالف ڈاکومنٹری نشر کرنے پر بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے بھی مارے گئے جبکہ رواں سال مارچ میں مودی پر تنقید کرنے پر کانگریس رہنما راہول گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت بھی معطل کر دی گئی تھی۔