جنوبی فلپائن میں ایک کیتھولک اجتماع میں دھماکے کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کی صبح ہونے والا دھماکا ملک کے سب سے بڑے مسلم شہر مراوی میں منڈاناؤ اسٹیٹ یونیورسٹی کے جمنازیم میں پیش آیا جس کے نتیجے میں 42 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
حکام کا کہنا تھا کہ زخمی افراد کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے جبکہ صورتحال کنٹرول میں ہے۔
علاقے کے پولیس کمانڈر بریگیڈیئر جنرل ایلن نوبلزا نے کہا کہ اتوار کو ہونے والے بم دھماکے کے پیچھے دولت اسلامیہ گروپ کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔
جنرل نوبلزا نے کہا کہ گروپ کے 11 ارکان فلپائنی فوج کے ساتھ گزشتہ جمعہ کو پڑوسی داتو ہوفر امپاتوان قصبے میں ایک مقابلے میں مارے گئے تھے۔
علاوہ ازیں فلپائنی صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی گھناؤنا فعل قرار دیا ہے۔
انہوں نے عوام سے پرسکون رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ یقین رکھیں، ہم اس بے رحمانہ فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔