ملک میں مہنگائی ایک سال کی بلند ترین سطح 6.24 فیصد تک پہنچ گئی اور صرف اکتوبر میں ایک اعشاریہ آٹھ تین فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ گزشتہ ماہ ٹماٹر، پیاز، سبزیوں، آٹے اور انڈوں سمیت متعدد اشیا کی قیمتیں بڑھیں۔
اکتوبر کا مہینہ مہنگائی کے اعتبار سے ستمگر ثابت ہوا، حکومت نے مہنگائی کا تخمینہ پانچ سے چھ فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا تھا لیکن سالانہ شرح چھ اعشاریہ دو چار فیصد تک پہنچ گئی جو گزشتہ ایک سال کی بلند ترین سطح ہے۔
رپورٹ کے مطابق شہری علاقوں میں مہنگائی چھ اور دیہی علاقوں میں چھ اعشاریہ چھ فیصد رہی، گزشتہ ماہ ٹماٹر اٹھاون فیصد اور پیاز کے نرخ میں انیس فیصد اضافہ ہوا۔
سبزیاں بارہ اعشاریہ دو دو ، گندم دس اعشاریہ پانچ اور آٹا پانچ اعشاریہ پانچ فیصد تک مہنگا ہوا۔
انڈے چار اعشاریہ دو دو فیصد ، مچھلی چار فیصد اور آلو دو اعشاریہ چھ فیصد تک مہنگے ہوئے۔
پھل، مکھن، گھی، کوکنگ آئل بھی مہنگی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔
دوسری طرف زندہ برائلر مرغی اکیس اعشاریہ پانچ ایک فیصد تک سستی ہوئی اور آلو، بیسن، دال چنا، مسور، مونگ، مشروبات، شہد کی قیمتوں میں کمی آئی۔




















