بھارتی اداکارہ تنوشری دتہ نے نانا پاٹیکر اور دیگر کے خلاف جنسی ہراسانی کے مقدمے کے اخراج سے متعلق خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کے فیصلے پر جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں اور یہ کیس ان کی فتح ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ عدالت نے فلم "ہارن اوکے پلیز" کے سیٹ پر جنسی ہراسانی کی شکایت پر ممبئی پولیس کی جانب سے دائر کردہ بی سمری رپورٹ کو منسوخ کر دیا ہے۔
تنوشری نے دعویٰ کیا کہ 2019 میں پولیس نے ان کے گواہوں سے رابطہ کیے بغیر جعلی اور بدنیتی پر مبنی رپورٹ جمع کرکے کیس بند کرنے کی کوشش کی جبکہ ان کے گواہوں کو نانا پاٹیکر کے حواریوں اور مافیا کے ذریعے دھمکیاں دی گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے باوجود ان کے ایک اہم گواہ نے عدالت میں حلف نامہ جمع کرکے نانا پاٹیکر کے خلاف ان کی شکایت کی تصدیق کی اور یہ انکشاف کیا کہ نامعلوم افراد نے اسے فون پر دھمکیاں دے کر خاموش رہنے کا دباؤ ڈالا تھا۔
اداکارہ کے مطابق عدالت نے اس گواہی کو تسلیم کرتے ہوئے پولیس کی بی سمری رپورٹ مسترد کردی جو ان کی جیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ممبئی پولیس کے پاس چارج شیٹ دائر کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں اور وہ اپنی قانونی ٹیم کے ساتھ یہ مقدمہ جیت چکی ہیں۔
تنوشری نے خبردار کیا کہ جو میڈیا ہاؤسز حقائق کے برعکس خبریں شائع کر رہے ہیں وہ عدالت میں جواب دہ ہوں گے اور خود بخود اس ہراسانی کے مقدمے کا حصہ بن جائیں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جمعے کو یہ خبر سامنے آئی تھی کہ ممبئی کی ایک مقامی عدالت نے تنوشری دتہ کے جنسی ہراسانی کے مقدمات کو خارج کردیا تھا۔