پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ ادارے اور حکومت چاہتی ہے یہ نظام دو سال چلے لیکن ہم اس نظام کو دو سال دینے کو تیار نہیں ہیں، ہم سے گارنٹی مانگی جا رہی ہے کہ اس نظام کو نہیں گرائیں گے۔
سماء کے پروگرام ’ ندیم ملک لائیو ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اور ہمیں احساس ہے کہ ہم سے غلطیاں ہوئیں اور ہم غلطیوں کا خمیازہ بھی بھگت رہے ہیں۔
جنید اکبر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی چاہیں تو کل باہر آ سکتے ہیں اور یہ ان کے ہاتھ میں ہے لیکن ہم چاہتے ہیں اداروں اور ہمارے معاملات بہتری کی طرف جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے رویے سے ثابت کرے کہ بہتری چاہتی ہے، اداروں کو اون کرتا ہوں اور میری خواہش ہے ادارے مضبوط ہوں، اداروں کا رویہ بھی ایسا ہونا چاہیے کہ ہم آگے بڑھیں، ادارے ایک قدم آگے آئیں گے تو ہم آگے بڑھیں گے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہمیں دیوار سے لگایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی علی امین سے ناراض ہوتے تو وزارت اعلیٰ سے ہٹا دیتے ، یہ نہیں کہتا کہ کوئی کرپشن میں ملوث ہے یا نہیں ، کوئی کرپشن کرے گا تو ہم اس کو سپورٹ نہیں کریں گے ، کرپشن جیسے معاملات رپورٹ ہونے پر ہم پارٹی میں آواز اُٹھاتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ جب سے پارٹی کا صوبائی صدر بنا ہوں ، کوشش کی کہ جزا اور سزا کا نظام لاؤں گا ، پارٹی میں بہت سے لوگ مفت خورے ہیں ، ایم این ایز ، ایم پی ایز نے صوابی جلسے سے متعلق غلط بیانی کی اور پارٹی کے کچھ لوگوں نے صوابی جلسے کی جگہ اسلام آباد جلسے کے کلپ بھیجے ، بانی پی ٹی آئی سے سارے معاملے پر بات کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں اظہار رائے کی اجازت ہے ، کبھی شیر افضل کسی کے ساتھ کچھ کرتے ہیں ، کبھی کوئی ان کے ساتھ کرتا ہے ، بانی پی ٹی آئی صوابی جلسے سے پہلے شیر افضل مروت سے ناراض تھے ، انہوں نے ملاقات میں شیرافضل مروت سے متعلق ناراضی کا اظہار کیا تھا ، میری خواہش تھی کہ کوئی بھی پارٹی سے نہ نکلے ، عاطف خان اور بانی پی ٹی آئی کے درمیان کبھی فاصلے نہیں بڑھے۔