جیب کترے اے ٹی ایم ہیکرز کے سہولت کار نکلے۔ اے ٹی ایم فراڈ میں گرفتار ملزم کے سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے۔
ایس ایس پی اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کراچی شعیب میمن نے انکشاف کیا ہے کہ اے ٹی ایم فراڈ میں گرفتار ملزم محسن نے کئی رازوں سے پردہ اُٹھایا۔ ملزم نے بتایا کہ جیب کتروں سے اے ٹی ایم کارڈ خریدتے تھے۔ ملزم سے بھاری تعداد میں اے ٹی ایم کارڈز برآمد ہوئے۔
شعیب میمن نے کہا کہ اے ٹی ایم ہیکر گروہ میں خواتین بھی شامل ہیں، ملزمان اے ٹی ایم کو ہیک کرکے بینک کے باہر موجود رہتے، ملزمان تاثر دیتے ہیں کہ فیملی اے ٹی ایم استعمال کرنا چاہتی ہے۔
ملزمان شہری پر جلدی پراسیز کا دباؤ ڈالتے، ملزمان کا ایک ساتھی شہری کی مدد کے بہانے اندر آتا اور ہیلپ لائن پر کال ملاتا، شہری کے باہر جاتے ہی ملزمان کارڈ نکال کر بہانہ کرتے تھے، ملزمان تیزی سے صارف کا کارڈ اپنے کارڈ سے تبدیل کرلیتے ہیں۔
خیال رہے اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے لوٹ مار کی وارداتیں عام ہونے لگی ہیں، مقامی اور غیر ملکی افراد ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے بھی لوگوں کے کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کی اسکیننگ کرکے بھی وارداتیں کررہے ہیں۔
ملزم نے بتایا کہ وارداتیں بہت مؤثر طریقے سے انجام دی جاتی ہیں، زیادہ تر وارداتیں تنخواہ والے دنوں میں کی جاتی ہیں، اس موقع پر وہ ایک ڈیوائس کے ذریعے جو وقتی طور پر اے ٹی ایمز کے سگنلز کو جیمرز کے ذریعے ڈاؤن کردیتے ہیں۔
لنک ڈاؤن ہونے کے بعد جو جو شہری اس میں اپنا اے ٹی ایم کارڈ ڈالتا ہے تو وہ کارڈ اس میں پھنس جاتا ہے، پھر ملزم بہانے سے اندر جاکر اسے باتوں میں لگا کر کہتا ہے کہ میں ٹرانزیکشن کرنے کوشش کرتا ہوں۔، اس کے ساتھ ایک خاتون بھی ہوتی ہے تاکہ کوئی شک نہ کرے۔
پھر اس بہانے سے یہ اس کا پن کوڈ دیکھ لیتے ہیں اور ملزم اس شہری کو باتوں میں لگا کر کارڈ دھوکے سے ایکسچینج کرلیتا ہے۔ جس کے بعد وہ آسانی سے واردات کرتے ہیں۔
پولیس حکام نے اے ٹی ایمز میں ہونے والی اس قسم کی وارداتوں سے بچنے کیلیے ہدایات اور مشورے دیے۔
حکام کے مطابق عوام اے ٹی ایم استعمال کرتے وقت اپنے اردگرد ماحول کا سختی سے مشاہدہ کریں، اپنی مالی معلومات، پن، پاس ورڈز، یوزر آئی ڈی اور او ٹی پیز کسی غیر متعلقہ شخص سے شیئر نہ کریں،کسی بھی مشکوک لنکس پر کلک کرنے سے پرہیز کریں، اپنے مالی تحفظ کے لیے سرکاری ذرائع اور تصدیق شدہ معلومات پر بھروسہ کریں۔