امریکی ریاست کیلی فورنیا کے لاس اینجلس کاؤنٹی میں پانچ مقامات پر لگی آگ سے اب تک دس افراد ہلاک ہوگئے۔
دس ہزار سے زائد مکانات جل گئے،تین دن پہلےشروع ہونے والی آگ چوبیس ہزار ایکڑ رقبے پر پھیل چکی ہے۔ آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔
سیاحتی مقام پیسیفک پیلیسیڈزکا قصبہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا،دو ہزار چارسو فائر فائٹر، کئی ہیلی کاپٹرز اور 8 سی ون تھرٹی طیارے آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔
لمی دنیا کا مرکز،ہالی ووڈ ہلز بھی آگ کی لپیٹ میں آگیا،سب سے زیادہ متاثرہ علاقے آلتڈینا،سلمار اور پیسیفک پیلیسیڈز ہیں، جہاں کئی ہالی وڈ کے مشہور ستارے اور شخصیات اپنے عالیشان گھروں میں رہائش پذیر ہیں۔
اداکار بین ایفلک نے بتایا کہ وہ 20.5 ملین ڈالر کی قیمت والا اپنا گھر چھوڑ کر اپنی سابقہ بیوی جینیفر گارنر کے گھر پناہ گزین ہوئے ہیں۔
امریکی حکام کےمطابق ہوا کی رفتارکم ہونےسےبعض مقامات پر آگ کوکنٹرول کرنےمیں کامیابی ملی ہے،تاہم آگ کو مکمل بجھانےمیں مزید کئی دن لگ سکتے ہیں،اب تک ہونے والےنقصان کا تخمینہ ڈیڑھ سو ارب ڈالر لگایا جارہا ہے۔
آگ کی تباہی کے دوران آسکر نامزدگیوں کا اعلان 19 جنوری تک ملتوی کر دیا گیا ہے تاکہ متاثرہ افراد کو اپنی رائے دینے کے لیے مزید وقت مل سکے۔
کیلیفورنیا میں اس مرتبہ موسمِ سرما میں درجۂ حرارت بہت زیادہ رہا ہے جبکہ گذشتہ کئی ماہ سے یہاں بارش بھی نہیں ہوئی جس کی وجہ یہاں جنگلات میں آگ کا خدشہ موجود تھا۔