مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ پختونخوا ہاوس اسلام آباد واقعے پر آئی جی اسلام آباد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
پشاور پریس کلب میں مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پختونخوا ہاوس اسلام آباد میں گاڑیاں ،فرنیچر توڑا گیا۔ سرکاری اہلکاروں کو ہراساں کیا گیا۔ ایم پی ایز کی فیملیز پرتشدد ہوا۔ کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ اس واقعے پر آئی جی اسلام آباد کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے ڈی چوک احتجاج کے دوران خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں توڑ پھوڑ سے کروڑوں کا نقصان جبکہ 12لاکھ 84ہزار 400روپے کی نقدی، موبائل سم اور دیگر اشیا غائب ہو گئیں۔
صوبائی اسمبلی کی جانب سے قائم کمیٹی نے ڈی چوک احتجاج کے دوران خیبر پختونخوا ہاؤس میں توڑ پھوڑ اور نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ رپورٹ محکمہ مواصلات و تعمیرات اور محکمہ انتظامیہ نے مرتب کی جس کے مطابق خیبر پختونخوا ہاؤس سے 12لاکھ 84ہزار 400 روپے کی نقدی، موبائل سم اور دیگر اشیا غائب ہوئی ہیں جبکہ توڑپھوڑ کے دوران خیبر پخونخوا میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ممبران اسمبلی کا 10 لاکھ سے زائد کیش بھی غائب جبکہ کمروں کے کرائے کی مد میں اکٹھے 6لاکھ بھی غائب ہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مشینری، فرنیچر، سی سی ٹی وی کیمروں اور دیگر سامان کو بھی شدید نقصان پہنچاجس کا تخمینہ ایک کروڑ 65لاکھ روپے لگایا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا ہاؤس میں توڑ پھوڑ سے 96 لاکھ 93 ہزار روپے کا نقصان ہوا جبکہ مجموعی نقصان کا تخمینہ ایک کروڑ 96لاکھ 93 ہزار روپے لگایا گیا ہے ۔